کورونا وائرس کی نئی لہر کے پیش نظر سندھ حکومت نے نئی پابندیاں عائد کر دیں

کراچی میں ان ڈور ڈائننگ کے لیے 30 فیصد نشستیں خالی رکھنے کی پابندی، راچی میں ہوٹلز 70 فیصد سے زائد نشستوں پر گاہکوں کو نہیں بٹھا سکیں گے، حکم نامہ جاری

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 1 دسمبر 2021 13:15

کورونا وائرس کی نئی لہر کے پیش نظر سندھ حکومت نے نئی پابندیاں عائد کر ..
کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ یکم دسمبر 2021ء) : سندھ حکومت نے کورونا وائرس کی نئی لہر اور نئے ویرئینٹ اومی کرون کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے افریقہ سے پھیلنے والی عالمی وبا کورونا وائرس کی نئی لہر ''ایمی کرون'' کے خدشے اور کورونا ویکسی نیشن مہم میں سست روی پر سی کیٹگری میں شامل اضلاع میں پابندیوں میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔

محکمہ داخلہ سندھ کے مطابق کورونا کے خطرناک ویرینٹ اومی کرون سے بچاوَ کے ہنگامی بنیاد پر اقدامات شروع کیے جائیں گے۔ محکمہ داخلہ سندھ کے جاری کردہ حکم نامے کے تحت سی کیٹگری میں شامل اضلاع کے ہوٹلز میں 50 فیصد نشستیں خالی رکھنا لازمی قرار دیا گیا ہے اس طرح کراچی میں ان ڈور ڈائننگ کے لیے 30 فیصد نشستیں خالی رکھنے کی پابندی عائد کی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

اب کراچی میں ہوٹلز 70 فیصد سے زائد نشستوں پر گاہکوں کو نہیں بٹھا سکیں گے۔ اس کے علاوہ کورونا ایس او پیز سے متعلق نئے حکم نامے کے تحت لاڑکانہ، میرپور خاص، حیدرآباد ڈویژن، خیرپور اور گھوٹکی میں 300 افراد سے زائد کے شادی بیاہ کے اجتماعات پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ سانگھڑ اور سکھر کے اضلاع اور کراچی ڈویژن میں 500 افراد کے ان ڈور اجتماعات کی اجازت دی گئی ہے۔

سیاحت، تفریح پارکس، سوئمنگ پولز اور فلائٹ میں سفر کورونا ویکسین سے مشروط ہوگا۔ یاد رہے کہ قبل ازیں اومی کرون کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظرمحکمہ صحت سندھ نے بوسٹر ڈوز کو لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا۔ سیکرٹری سندھ کا کہنا تھا کہ دنیا میں کورونا وائرس کی نئی خطرناک قسم سامنے آنے کے بعد شہریوں کو ویکسین کی بوسٹر ڈوز لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سندھ میں وبائی امراض ایکٹ کے تحت نئی پابندیاں 15 دسمبر تک نافذالعمل ہوں گی۔