پبلک اکاونٹس کمیٹی اجلاس؛ یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن میں 5 ارب 24 کروڑ روپے تک کی بے ضابطگیوں کا انکشاف

بارہ سو ملین کرونا ریلیف فنڈ تھا جسکا استعمال ٹھیک نہیں ہوا ،کووڈ 19 کے سلسلے میں اخراجات سے متعلق آڈٹ رپورٹ میں چینی، گھی اور گندم کے آٹے کی خریداری میں بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی، رانا تنویر حسین پچاس ارب یوٹیلیٹی اسٹورز کو دے گئے سیکرٹری فنانس کو کچھ پتہ ہی نہیں،چیئرمین کمیٹی

بدھ 1 دسمبر 2021 18:51

پبلک اکاونٹس کمیٹی اجلاس؛ یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن میں 5 ارب 24 کروڑ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 دسمبر2021ء) پبلک اکاونٹس کمیٹی کے اجلاس میں آڈٹ حکام نے کووڈ 19 کے سلسلے میں ہوئے اخراجات سے متعلق یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کی جانب سے 5 ارب 24 کروڑ روپے تک کی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی ہے کمیٹی میں وزارت صنعت و پیداوار کی سال 2019-20 کی آڈٹ رپورٹ کا جائزہ لیا گیا ہے تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز رکن قومی اسمبلی رانا تنویر حسین کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا اجلاس میں وزارت صنعت و پیداوار کی سال 2019-20 کی آڈٹ رپورٹ کا جائزہ لیا گیا اس موقع پر چئیرمین کمیٹی رانا تنویر حسین نے کہا کہ بارہ سو ملین کرونا ریلیف فنڈ تھا جسکا استعمال ٹھیک نہیں ہوا کووڈ 19 کے سلسلے میں ہوئے اخراجات سے متعلق ایک آڈٹ رپورٹ میں یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن (یو ایس سی) کی جانب سے چینی، گھی اور گندم کے آٹے کی خریداری میں 5 ارب 24 کروڑ روپے تک کی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی ہے اس حوالے سے چئیرمین کمیٹی نے کہا ہے کہ پچاس ارب یوٹیلیٹی اسٹورز کو دے گئے اس متعلق سیکرٹری فنانس کو کچھ پتہ ہی نہیں تھا کہ وہ کیا کرنے جا رہے ہیں ملک مین کورونا کے پھیلاؤ کے بعد حکومت نے مارچ 2020 میں وزیر اعظم ریلیف پیکج متعارف کروایا تھا جس کے تحت یوٹیلٹی اسٹورز کو 10 ارب روپے جاری کیے گئے تھے تاکہ معاشرے کے غریب طبقے کو رعایتی قیمتوں پر اشیائے خورونوش مل سکے۔

(جاری ہے)

اس سے قبل بھی حکومت نے دسمبر 2019 اور مارچ 2020 کے درمیان خوردہ یوٹیلٹی اسٹورز کے 3 ہزار 989 آؤٹ لیٹس کے ذریعے پانچ ضروری اشیا کی خریداری کے لیے 21 ارب روپے جاری کیے تھے کمیٹی کو مزید بتایا گیا کہپنجاب فوڈ اتھارٹی کی جانب سے یوٹیلٹی اسٹورز کے ریٹیل آؤٹ لیٹس کے شیلفز پر رکھا گیا ایک ارب 40 کروڑ روپے کا گھی اور تیل انسانی استعمال کے لیے غیر موزوں قرار دے دیا گیا تھا۔

آڈٹ رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (پی پی آر ای) کے قوانین کی خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ فٹنس سرٹیفکیٹ کے بغیر اشیاء خوردونوش کی خرید و فروخت نہ کی جائے چالیس ارب کی بے قاعدگیوں میں یوٹیلیٹی سٹور والوں کا بھی نام آرہا ہے۔ رانا تنویر حسین نے مزید کہا کہ فرنیچر پاکستان کمپنی کا اب کیا بنا جس پر وزارت صنعت و پیداوار حکام نے جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کمپنی کو ضم کردیا گیا رانا تنویر حسین نے کہا کہ نیب والے تو اونچے بندے ہیں ایف آئی اے حکام سے سوال کرتا ہوں کہ کب تک ملوث لوگوں کو گرفتار کرینگی آپ کو نہیں پتہ تو آگلی دفعہ ڈی جی ایف آئی کو بلالیں گے ایف آئی اے حکام کے مطابق آج ایف آئی آر درج ہوگئی ہے ایف آئی اے حکام کی کمیٹی کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ایک ہفتہ ملوث افراد کی گرفتار کرلیا جائے گا۔