چھاتی کے سرطان سے خواتین کی اموات کو کم کرنے کے لئے بھرپور آگاہی مہم اور موثر اقدامات کی ضرورت ہے،

از خود تشخیص سے ہزاروں زندگیاں بچائی جاسکتی ہیں، خاتون اول بیگم ثمینہ عارف علوی کا چھاتی کے سرطان کی روک تھام بارےتقریب سے خطاب

جمعرات 2 دسمبر 2021 14:15

چھاتی کے سرطان سے خواتین کی اموات کو کم کرنے کے لئے بھرپور آگاہی مہم ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 دسمبر2021ء) خاتون اول بیگم ثمینہ عارف علوی نے کہا ہے کہ ملک میں چھاتی کے سرطان سے خواتین کی اموات کو کم کرنے کے لئے بھرپور آگاہی مہم اور موثر اقدامات کی ضرورت ہے، از خود تشخیص سے ہزاروں زندگیاں بچائی جاسکتی ہیں، اس مہلک مرض کی روک تھام کے لئے احتیاطی تدابیر کے ساتھ ساتھ جلد  اور بروقت تشخیص ضروری ہے، محدود وسائل کے باوجود کینسر جیسے خوفناک مرض سے لڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، ہسپتال، ذرائع ابلاغ اور تعلیمی ادارے آگاہی مہم میں حکومت کا ساتھ دیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں شفاءانٹرنیشنل ہسپتال میں چھاتی کے سرطان کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں طبی ماہرین اور خواتین کی  بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

بیگم ثمینہ عارف علوی نے کہا کہ پاکستان میں چھاتی کے سرطان کی تاخیر سے تشخیص کے باعث بڑے پیمانے پر جانوں کا ضیاع ہوتا ہے جو باعث تشویش ہے، خواتین کو اس مہلک مرض سے بچانے کیلئے آگاہی مہم چلائی جارہی ہے، بھرپور قومی آگاہی مہم کے نتیجہ میں چھاتی کے سرطان کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ دیگر ملکوں کے مقابلے میں پاکستان میں چھاتی کے سرطان سے اموات کی شرح زیادہ ہے، جتنی جلد تشخیص ہوگی اتنا زیادہ جان بچنے کا امکان بڑھ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں شفاءانٹرنیشنل ہسپتال کی انتظامیہ کی مشکور ہوں کہ وہ چھاتی کے سرطان کی آگاہی مہم میں نہ صرف ہمارے ساتھ رہے ہیں بلکہ گزشتہ کئی سالوں سے اِس کاز کیلئے اپنا سرگرم کردار ادا کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چھاتی کے سرطان کے تدارک کیلئے آگاہی مہم میں آپ کی کوششیں قابلِ تحسین ہیں، اِس سال اکتوبر میں ایوان صدر میں آگاہی سیشن کا انعقاد بھی ایک اہم قدم تھاجس میں  بڑی تعداد میں خواتین نے شرکت کی اور مستفید ہوئیں۔ بیگم ثمینہ عارف علوی نے کہا کہ گزشتہ کئی سالوں کی طرح اِس سال بھی میں نے پاکستان کے ہر صوبے کا دورہ کیا اور آن لائن سیشنز کئے جس کے نتیجے میں لوگ متحرک ہوگئے ہیں اور اس کا مثبت نتیجہ برآمد ہورہا ہے، مختلف ہسپتالوں کے سربراہوں سے اس مسئلہ پر بات کی تو اِس بات کابھی اطمینان ہوا کہ ہم اپنے محدود وسائل کے باوجود کینسر جیسے خوفناک مرض سے لڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

خاتون اول نے کہاکہ اِس مرض کی اگر جلد اور بروقت  نشاندہی ہوجائے تو عِلاج نہ صرف آسان ہوجاتا ہے بلکہ بہت ساری قیمتی جانیں موت کے منہ میں جانے سے بچ سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اِس مرض پر قابو پانے کیلئے ضروری ہے کہ خواتین کو پہلے گھر میں اپنا معائنہ کرنا چاہئے اورکوئی بھی غیر معمولی تبدیلی محسوس ہونے کی صورت میں فوراً ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ ضروری ہو تو میمو گرافی اور سکریننگ بھی کروانی چاہیے،ایک صحت مند عورت نہ صرف ایک صحت مند اور مکمل خاندان کی بنیاد ہے بلکہ ایک صحت مند اور پُرعزم پاکستان کی نشوونما اور بقاءکے لئے بھی ضروری ہے۔بیگم ثمینہ عارف علوی نے کہا کہ اعداد وشمار کے مطابق بریسٹ کینسر پوری دنیا میں خواتین میں سب سے زیادہ پایا جانے والا کینسر ہے، ماہرین صحت، ماہرین تعلیم اور تمام ادارے اِس حوالے سے آگاہی پیدا کریں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تعلیمی اداروں اور دفاتر میں اِس طرح کے آگاہی سیمینارز منعقد کئے جانے چاہئے کیونکہ اس مرض کی بروقت تشخیص اسی وقت ممکن ہے جب زیادہ آبادی کو اس سے متعلق آگاہی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل میڈیا سمیت ذرائع ابلاغ بھی اس میں بھرپور کردار ادا کرسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن سے بھی درخواست کی ہے کہ تعلیمی اداروں میں سیشنز کے ساتھ اِسے اگرنصاب کا حصّہ بنادیا جائے تو یہ بہت فائدہ مندہوگا۔

بیگم ثمینہ عارف علوی نے کہا کہ پشاور کے حالیہ دورہ کے دوران مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی کہ خیبر ٹیچنگ ہسپتال نے کینسر کی سکریننگ کے لئے اخبارمیں اشتہار دیا اورخواتین کی مفت سکریننگ کا اہتمام کیا جس میں 500خواتین میں سے 16خواتین ایسی تھیں جنہیں بظاہر کینسر کی علامات نہیں تھیں مگراُن میں چھاتی کے سرطان کی نشاندہی ہوئی۔ انہوں نے ہسپتالوں سے کہا کہ وہ مفت سکریننگ کے کیمپس کو چھاتی کے سرطان کی آگاہی مہم کا حصّہ ضرور بنائیں۔

انہوں نے توقع ظاہر کی کہ ہم سب مل کر مستقبل میں بھی اس حساس مسئلہ پر جامع کام کرکے قومی ترقی میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے اور اپنی کوششوں سے اس بیماری کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔ تقریب سے معروف طبی ماہرین نے پاکستان میں کینسر کی صورتحال، اس سے بچائو اور علاج کے بارے میں شرکا کو آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی مرحلے میں تشخیص کے نتیجے میں اس کا کامیاب علاج ممکن ہے۔

تقریب کے شرکاءنے چھاتی کے سرطان کی آگاہی مہم اور اس سے بچائو کیلئے بیگم ثمینہ عارف علوی کے بھرپور کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ چھاتی کے سرطان کے بارے میں آگاہی مہم کو جاری رکھا جائے تاکہ اس سے ہونے والی اموات کو کم کیا جاسکے۔ تقریب کے آخر میں بیگم ثمینہ عارف علوی کو سووینئر پیش کیا گیا۔