پڑوسی کی کم سن بچی سے زیادتی کی کوشش ، والدہ نے بروقت پہنچ کر بچا لیا

ملزم کی بہن فلیٹ ‏کے دروازے پر کھڑی تھی اور مجھے اندر جانے سے روکتی رہی۔ والدہ

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 2 دسمبر 2021 15:12

پڑوسی کی کم سن بچی سے زیادتی کی کوشش ، والدہ نے بروقت پہنچ کر بچا لیا
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 02 دسمبر 2021ء) : لاہور سمیت صوبے بھر میں کم سن بچوں اور بچیوں سے زیادتی کے کئی واقعات آئے روز رپورٹ ہوتے ہیں۔ لاہور میں حال ہی میں پیش آنے والے واقعہ میں پڑوسی کی بچی سے زیادتی کی کوشش کو بچی کی والدہ نے ناکام بنا دیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقہ تھانہ مزنگ کی حدود میں بچی سے زیادتی کی کوشش اس وقت ناکام بنا دی ‏گئی جب والدہ اپنی بیٹی کی چیخیں سن پر بروقت موقع پر آن پہنچی۔

بچی کی والدہ نے پولیس کو شکایت درج کروائی جس کے بعد پولیس نے بچی سے ہمسائے کی زیادتی کی کوشش کا مقدمہ والدہ کی مدعیت میں درج کر لیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ مقدمہ پڑوسی لڑکے ‏سمیت 5 افراد کے خلاف تھانہ مزنگ میں درج کروایا گیا ہے۔ بچی کی والدہ نے کہا کہ میں بازار سےآئی تو پڑوس کے فلیٹ سے میری بیٹی کی چیخیں سنائی دیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ ملزم کی بہن فلیٹ ‏کے دروازے پر کھڑی تھی۔

ملزم کی بہن نے مجھے اندر جانے سے روکنے کی حتی الامکان کوشش کی لیکن میں نے زبردستی اندر داخل ہو کر ملزم کو رنگے ہاتھوں پکڑ کر اُس کی درگت بنائی ‏اور وہاں سے اپنی بیٹی کو لے کر واپس آ گئی۔ بچی کی والدہ نے مزید کہا کہ بیٹی کو گھر واپس لانے کے بعد ملزم اور اس کی بہن سمیت 3 نامعلوم افراد نے میرے فلیٹ میں گھس کر تشدد کیا ، مجھے دھمکیاں بھی دی گئیں کہ اگر پولیس کو اطلاع دی تو سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل فیصل آباد میں بھی ایسا ایک واقعہ پیش آیا تھا جہاں ایک معذور شخص کی 12 سالہ بیٹی اپنے گھر میں اکیلی تھی کہ جب اس کا پڑوسی رمضان زبردستی گھر میں گھس آیا اور اسلحہ کے زور پر بچی سے زیادتی کی۔ خیال رہے کہ ملک بھر میں خواتین اور لڑکیوں سے زیادتی کے واقعات کے ساتھ ساتھ کم سن بچے اور بچیوں سے زیادتی کے واقعات میں بھی ہوشربا اضافہ ہو اہے جس نے والدین کو بھی تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔

رواں برس بچوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک غیر سرکاری تنظیم ساحل کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں یومیہ 12 سے زائد بچے جنسی زیادتی کا نشانہ بنتے ہیں۔ دستیاب اعداد و شمار کے مطابق آبادی کے لحاظ سے پاکستان کے سب بڑے صوبے پنجاب میں گذشتہ برس (سنہ 2020 میں) بچوں اور بچیوں کے ساتھ ریپ کے تقریباً 1337 سے زائد کیس رپورٹ ہوئے۔ رپورٹ شدہ کیسز کے مطابق صوبے میں بچوں کے ساتھ بدفعلی کے تقریباً 900 مبینہ واقعات ہوئے اور 400 سے زائد بچیوں کو مبینہ جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ اعداد و شمار کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور میں سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے۔