سعودی عرب میں پاکستانی شہری کو بطور قصاص سزائے موت کا حکم

پاکستانی شہری سید یاسر علی نے ایک اور پاکستانی شہری عبدالرحمن محمد عباس کو دونوں کے درمیان ہونے والے جھگڑے کے باعث چاقو کے متعدد وار کر کے قتل کر دیا تھا

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 2 دسمبر 2021 16:15

سعودی عرب میں پاکستانی شہری کو بطور قصاص سزائے موت کا حکم
ریاض ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 02 دسمبر 2021ء ) سعودی عرب میں پاکستانی شہری کو بطور قصاص سزائے موت کا حکم دے دیا گیا۔ المرصد اخبار کے مطابق سعودی وزارت داخلہ نے ریاض شہر میں مجرموں میں سے ایک کے بدلے سزائے موت پر عمل درآمد کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا ، جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی شہری سید یاسر علی نے ایک اور پاکستانی شہری عبدالرحمن محمد عباس کو دونوں کے درمیان ہونے والے جھگڑے کے باعث چاقو کے متعدد وار کر کے قتل کر دیا تھا ۔

بتایا گیا ہے کہ سکیورٹی حکام مذکورہ مجرم کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہو گئے اور اس سے تفتیش کے نتیجے میں اس پر جرم کا الزام عائد کیا گیا اور اسے فوجداری عدالت میں بھیج کر اس کے خلاف ایک ثبوت بھی پیش کیے گئے جن سے یہ اس کا جرم ثابت ہو گیا جس پر اس کو بدلے کے طور پر قتل کرنے کی سزا سنادی گئی۔

(جاری ہے)

اس فیصلے کی اپیل کورٹ اور سپریم کورٹ نے حمایت کی تھی اور اس کو نافذ کرنے کے لیے ایک شاہی حکم جاری کیا گیا جس میں قانونی طور پر فیصلہ کیا گیا اور مذکورہ مجرم کے خلاف اس کے حوالہ سے اس کی سزا کی حمایت کی گئی تھی، جس کے بعد سزائے موت قتل کے جرم کے بدلے کے طور پر عمل میں لائی گئی۔

دوسری طرف سعودی عرب میں مالی فراڈ اور دھوکہ دہی میں ملوث 3 پاکستانی پکڑے گئے ، مالی جرائم کی تفتیش کے دوران اس کے مرتکب افراد کا سراغ لگانے کے نتیجے میں متعدد بار کیے جانے والے مالی فراڈ اور دھوکہ دہی کا انکشاف ہوا ، مملکت کے کئی علاقوں میں ہونے والے اس فراڈ میں ملوث 4 افراد کو گرفتار کیا گیا ، جن میں سے ایک شہری کو ریاض سے گرفتار کیا گیا جب کہ 3 پاکستانی باشندوں کو جدہ پولیس کے ساتھ مل کر گرفتار کیا گیا۔

ترجمان ریاض پولیس کے مطابق دھوکہ دہی کی کارروائیوں میں کرنسیوں اور اسٹاک کی تجارت کے لیے جعلی الیکٹرانک لنکس نشر کرنا اور اشتہارات اور پروپیگنڈہ مواد کی تیاری اور نشریات شامل ہیں ، میڈیا چینلز اور معروف شخصیات کی شناخت کو اشتہارات میں شامل کرکے ان کی سرگرمیوں کے جواز کی تصدیق کے لیے کئی طریقے بھی اپنائے گئے ، اپنے متاثرین کو دھوکہ دینے کے لیے اور ان کی قومی معلومات چوری کرتے ہوئے ان کی رقم ہتھیا لی گئی ۔

شہری کی ملی بھگت سے مکینوں کے ساتھ متاثرہ افراد کی رقم مقامی بینکوں سے نکلوائی گئی اور بانڈز کی رقم ان رہائشیوں کے بینک کھاتوں میں جمع کی گئی جنہوں نے فراڈ ٹولز کو محفوظ بنانے ، ان کے لیے بینک اکاؤنٹس کھولنے اور اکاؤنٹس کے لیے اے ٹی ایم کارڈ نکالنے اور جعلی رابطہ نمبروں کے ذریعے لاجسٹک مدد فراہم کرنے کا کام کیا ، جس کی مدد سے وہ باہر سے رقوم نکالنے ، جمع کرنے اور منتقل کرنے کے قابل ہوئے۔

ترجمان ریاض پولیس سے معلوم ہوا کہ ملزمان سے ضبط کی گئی رقم 70 لاکھ ریال تھی ، جب کہ ان کے قبضے سے دھوکہ دہی کی کارروائیوں میں استعمال ہونے والے 1159 مقامی کمیونیکیشن چپس ، 25 مواصلاتی آلات ، فنگر پرنٹ ریڈرز اور کمپیوٹرز بھی برآمد کیے گئے ، ملزمان کو گرفتار کرنے کے بعد ان کے خلاف ابتدائی قانونی کارروائی مکمل کر لی گئی اور انہیں پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کر دیا گیا۔