اسلامی یونیورسٹی کی طالبات کے ساتھ زیادتی کی خبر غلط اور بے بنیاد ہے ، ترجمان

جمعہ 3 دسمبر 2021 00:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 دسمبر2021ء) ترجمان بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی ناصر فرید نے کہا ہے کہ مختلف حلقوں میں اسلامی یونیورسٹی کی طالبات کے ساتھ زیادتی کی خبر شائع کی گئی جو سراسر غلط اور بے بنیاد ہے، اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ترجمان کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی ہدایات کی روشنی میں ہراسانی کے حوالے سے خصوصی کمیٹی بھی تشکیل دے رکھی ہے، مذکورہ بے بنیاد واقعے کے بابت نہ تو اس کمیٹی کو کوئی اطلاع یا شکایت کی گئی اور نہ ہی سکیورٹی آفس کو۔

ترجمان اسلامی یونیورسٹی کا کہنا تھا کہ ایسی کسی بھی قسم کی شکایت یا واقعے پر سخت ایکشن لیا جاتا ہے اور جامعہ کی انتظامیہ کیمپس میں طلباو طالبات کے جان و مال کی حفاظت کے ضمن میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھتی۔

(جاری ہے)

ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ چند اخبارات نے اس بے بنیاد خبر کو نمایاں کر کے شائع کیا لیکن صحافتی اصولوں کے منافی اس غلط خبر ی حقیقت کو جاننے کے لیے جامعہ کا موقف نہیں لیا گیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اسلامی یونیورسٹی میں 30 ہزار طلبا و طالبات کے لیے اعلی معیاری تعلیم اور اسلامی و اخلاقی اقدار کی روشنی میں ان کی تربیت کا خاص خیال رکھا جاتا ہے، تاہم کسی بھی منفی سرگرمی کو جامعہ میں برداشت نہیں کیا جاتا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ اسلامی یونیورسٹی میں طالبات کے لیے مختص علیحدہ کیمپس میں نظم وضبط کے لیے قواعد وضوابط موجود ہیں جن پر سختی سے عمل درامد کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جامعہ کی داخلہ مہم کے موقع پر اس جھوٹی خبر کی تشہیر کر کے والدین کے جامعہ پر اعتماد کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے۔ترجمان جامعہ نے امید ظاہر کی کہ جامعہ میں شروع ہونے والی داخلہ مہم کو متاثر ہونے سے بچانے میں میڈیا بھرپور کردار ادا کرے گا اور اس موقع پر ایسی غلط فہمی پر مبنی خبروں سے اجتناب کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :