کل جماعتی حریت کانفرنس کا کشمیری نظر بندوںکی حالت زار پر اظہار تشویش

بھارتی پولیس نے ضلع بڈگام میں ایک نوجوان کو گرفتار کرلیا…خالصتان ریفرنڈم کا پانچواںمرحلہ (کل )برطانیہ میں ہوگا جموں اور سرینگر میں سینکڑوں خصوصی افراد نے یقین دہانیوں کے باوجود ان کے مطالبات پر غور نہ کرنے پر حکام کیخلاف احتجاجی مظاہرے کئے

ہفتہ 4 دسمبر 2021 22:07

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 دسمبر2021ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ علاقے اور بھارت کی مختلف جیلوںمیں غیر قانونی طور پر نظر بند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی حالت زار پر شدید تشویش کاا ظہار کیا ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ نریندر مودی کی قیادت میں فسطائی بھارتی حکومت حریت رہنماؤں کو ان کے سیاسی نظریات کی وجہ سے نشانہ بنا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جیل مینول کے مطابق طبی امداد اورمعیاری غذا سمیت بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی کی وجہ سے کشمیری نظر بندوں کی زندگی داؤ پر لگی ہوئی ہے۔ ترجمان نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ بے گناہ کشمیریوں کی غیر قانونی نظربندی کا نوٹس لیں اور انکی رہائی کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالیں ۔

(جاری ہے)

انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس کے چیئرمین محمد احسن اونتو نے سرینگر میں ایک بیان میں افسوس کا اظہار کیا کہ بھارتی حکومت آسیہ اندرابی، فہمیدہ صوفی اور ناہیدہ نسرین سمیت غیر قانونی طور پر نظر بند خواتین حریت رہنماؤں اور کارکنوں کو کئی عارضوںمیں مبتلا ہونے کے باوجود رہا نہیں کر رہی ۔

گجر پہاڑی فورم کے رہنماؤں ریاض احمد اور ایڈووکیٹ سجاد احمد شاہ نے راجوری ، پونچھ اور جموں اضلاع میں مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا کہ مودی حکومت نے کشمیریوں کی جاری جدوجہد آزادی کو دبانے کے لیے مقبوضہ علاقے میں اپنی ریاستی دہشت گردی کو تیز کر دیا ہے۔دریں اثناء بھارتی پولیس نے ہفتہ کو وسطی کشمیرمیں ضلع بڈگام کے علاقے پوشکر میں حامد ناتھ نامی ایک نوجوان کو گرفتار کرلیا۔

جموں اور سرینگر میں سینکڑوں خصوصی افراد نے یقین دہانیوں کے باوجود ان کے مطالبات پر غور نہ کرنے پر حکام کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے۔ یہ مظاہرے معذور افراد کے عالمی دن کے سلسلے میں کیے گئے۔ادھر انسانی حقوق کے بارے میں اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ Mary Lawlorنے مقبوضہ جموںوکشمیر اور بھارت میں صحافیوں کو ہراساں کرنے کی متعدد کارروائیوں کے بارے میں بھارت کو لکھے گئے اپنے مراسلے کو عام کیا ہے۔

یہ مراسلہ مقبوضہ جموںوکشمیر کے دو صحافیوں قاضی شبلی اور آکاش حسن اور بھارتی ریاست بہار سے تعلق رکھنے والے صحافی چندر بھوشن تیواری کو ہراساں کیے جانے کے تناظر میں لکھا گیا تھا۔بھارت میں سکھوں کے آزاد وطن خالصتان کے لیے ریفرنڈم کا پانچواں مرحلہ (آج)اتوارکوبرطانیہ میں ہوگا۔ برطانیہ میں مقیم سکھ برادری کے ہزاروں افراد نے ریفرنڈم کے ابتدائی مراحل میں حصہ لیاجس کا آغاز رواں سال 31 اکتوبر کو لندن میں ووٹنگ کے ساتھ ہوا تھا۔

نئی دہلی کی ایک عدالت نے انسانی حقوق کے ممتاز کشمیری کارکن خرم پرویز کو جوڈیشل ریمانڈ پر تہاڑ جیل بھیج دیا۔ وہ گزشتہ 12 دن سے بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی تحویل میں تھے۔بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع گوالیار کے اکبائی گاؤں میں ایک 52 سالہ دلت شخص Ramhet Jatav کو اونچی ذات سے تعلق رکھنے والے دو افراد نے اغوا کر کے شدید تشدد کا نشانہ بنایاجس کے باعث اسکی موت واقع ہو گئی۔