چانسلر میرکل کی جرمن شہریوں سے آخری اپیل: ’وائرس کو سنجیدہ لیں‘

DW ڈی ڈبلیو ہفتہ 4 دسمبر 2021 20:00

چانسلر میرکل کی جرمن شہریوں سے آخری اپیل: ’وائرس کو سنجیدہ لیں‘

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 04 دسمبر 2021ء) انگیلا میرکل سولہ برس تک جرمن چانسلر رہنے کے بعد آئندہ ہفتے اقتدار نئے جرمن چانسلر کو سونپ دیں گی۔ اپنے دور اقتدار میں وہ ہفتہ وار جرمن عوام کے نام ویڈیو پیغام جاری کرتی رہی ہیں۔

آج ہفتے کے روز بھی انہوں نے جرمن عوام کے نام ویڈیو پیغام جاری کیا، جو بطور چانسلر ان کا آخری پیغام ہے۔

اس پیغام میں انہوں نے جرمن عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ کورونا کے 'ناقابل اعتبار‘ وائرس کو سنجیدہ لیں اور جلد از جلد ویکسین بھی لگوائیں۔

میرکل نے یہ بات ایسے وقت میں کی ہے جب جرمنی میں کورونا وائرس کی چوتھی لہر شدت کے ساتھ جاری ہے۔ ہفتے کے روز بھی ملک میں 64 ہزار سے زائد کورونا کیسز سامنے آئے۔

(جاری ہے)

گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 378 افراد کورونا وائرس کے باعث جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اور ملک میں وبا کے آغاز سے اب تک ہلاکتوں کی تعداد بھی 102,946 ہو چکی ہے۔

وبا کی چوتھی لہر میں شدت کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ جرمنی میں ایک تہائی افراد نے ابھی تک ویکسین نہیں لگوائی۔ حالیہ لہر کے دوران اگرچہ ویکسین لگوانے والوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے لیکن اب بھی ویکسین شدہ عوام کی تعداد 68.9 فیصد بنتی ہے۔

جرمن حکومت نے ویکسینیشن مہم کے آغاز ہی میں 75 فیصد عوام کو ویکسین لگانے کا ہدف مقرر کیا تھا۔

تاہم جرمنی میں ویکسینیشن کی شرح دیگر یورپی ممالک کی نسبت کم رہی ہے۔ ملک کے مشرقی علاقے کی کچھ ریاستوں میں تو یہ شرح پچاس فیصد کے قریب بنتی ہے۔

میرکل نے اپنے پیغام میں کیا کہا؟

اس صورت حال کے پیش نظر جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے اپنے آخری پیغام میں بھی وبا کو سنجیدہ لینے کی اپیل کی۔

کورونا وائرس کے سبب ہلاک ہونے والوں کا ذکر کرتے ہوئے چانسلر میرکل نے کہا، ''ان میں سے ہر ایک نے اپنے پیچھے اپنے اہل خانہ اور دوستوں کو پریشان اور بے یار و مددگار چھوڑا ہے۔

یہ زیادہ تکلیف دہ اس لیے بھی ہے کہ اس سے بچا جا سکتا تھا۔ موثر اور محفوظ ویکسین کی صورت میں اس کی کنجی ہمارے ہاتھ میں ہے۔‘‘

کورونا وائرس کے نئے اومیکرون ویریئنٹ کے بارے میں میرکل کا کہنا تھا، ''یہ بظاہر گزشتہ ویریئنٹس کی نسبت زیادہ متعدی ہے۔ ویکسین لگوائیں، چاہے یہ آپ کی پہلی ویکسین ہے یا بوسٹر ویکسین۔ ویکسین کی ہر خوراک مددگار ثابت ہو گی۔‘‘

متعلقہ عنوان :