وزارت داخلہ سے پوچھا جائے سیالکوٹ واقعے پر کیا اقدامات کیے، فواد چودھری

سانحہ سیالکوٹ سیاسی نہیں بلکہ سوسائٹی کا معاملہ ہے، طاقت کا استعمال صرف ریاست کا اختیار ہے، کسی سے بندوق کے زور پر بات نہیں منوائی جاسکتی۔ وفاقی وزیراطلاعات ونشریات کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 4 دسمبر 2021 21:50

وزارت داخلہ سے پوچھا جائے سیالکوٹ واقعے پر کیا اقدامات کیے، فواد چودھری
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 دسمبر2021ء) وفاقی وزیراطلاعات فواد چودھری نے کہا ہےکہ وزارت داخلہ سے پوچھا جائے سیالکوٹ واقعے پر کیا اقدامات کیے، سانحہ سیالکوٹ سیاسی نہیں بلکہ سوسائٹی کا معاملہ ہے، طاقت کا استعمال صرف ریاست کا اختیار ہے، کسی سے بندوق کے زور پر بات نہیں منوائی جاسکتی۔ انہوں نے نجی ٹی وی دنیا نیوز کے پروگرام ’اختلافی نوٹ‘ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ماڈرن اسلامک اسٹیٹ کا مطلب فیصلے کوئی مذہبی جماعت نہیں بلکہ پارلیمان کرے گی، پارلیمان اب تک اس حوالے سے کردارادا نہیں کرسکی۔

اصل مسئلہ سوسائٹی کو زہرآلود کرنے والوں کا ہے، سانحہ سیالکوٹ سیاسی یا حکومتی نہیں بلکہ سوسائٹی کا معاملہ ہے، اگر ان کیخلاف ایکشن ہوگا تو فریڈم آف سپیچ کی بات بھی جائے گی، لیکن جب آپ کسی کو بات ہی نہیں کرنے دیں گے توپھر کون بات کرے گا؟ اس طرح کے مذاکرات بالکل نہیں کرنے چاہئیں جس سے ریاست کمزور ہو، ریاست اپنی پرائیوٹائز نہ کرے۔

(جاری ہے)

طاقت کا استعمال صرف ریاست کا اختیار ہے، کسی سے بندوق کے زور پر بات نہیں منوائی جاسکتی، ریاست کو طاقت کا اختیار واپس لینا ہوگا، یہ ممکن نہیں کہ گروہوں کو یہ اختیار دے دیں، پھر مظاہرین طاقت سے اپنا نقطہ نظر منوانے کی کوشش کرے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست کو چاہیے پہلے لوگوں کے جان ومال کی حفاظت یقینی بنائے۔دوسری جانب سیالکوٹ واقعہ کی ابتدائی رپورٹ وزیراعلیٰ پنجاب کو پیش کردی گئی، واقعہ میں ملوث 120سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے، واقعہ میں ملوث دیگر افراد کی فوٹیج کی مدد سے شناخت کا عمل جاری ہے۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ واقعہ میں ملوث دیگر ملزمان کو جلد قانون کی گرفت میں لایا جائے اور قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے چالان جلد عدالت میں پیش کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ملزمان نے غیرانسانی فعل کا ارتکاب کیا۔ ملزمان قرارواقعی سزا سے نہیں بچ پائیں گے۔ اس واقعہ کے حوالے سے ہونے والی پیشرفت کا خود جائزہ لے رہا ہوں۔ مزید برآں وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا کہ سیالکوٹ میں غیر ملکی شہری کوجلانے کا واقعہ انتہائی دلخراش اور قابل مذمت ہے اور اس دردناک واقعہ پر ہر پاکستانی افسردہ ہے۔

ذمہ دار عناصر انسان کہلانے کے حقدار نہیں - ملزمان عبرتناک سزا سے نہیں بچ پائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ انصاف ہر صورت ہوگا اور ہوتا ہوا نظر بھی آئے گا۔ درندگی کا مظاہرہ کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ ملزمان کو قانون کے مطابق سخت ترین سزا دلائی جائے گی، اسلام امن اور آشتی کا دین ہے اوردین اسلام میں تشدد کی کوئی گنجائش نہیں -وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہاکہ سری لنکا کی حکومت اور عوام خصوصاً جاں بحق شہری کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔دکھ کی اس گھڑی میں غمزدہ خاندان کے ساتھ ہیں۔ یقین دلاتے ہیں کہ انصاف کے تمام تقاضے پورے کئے جائیں گے اور انصاف ہوگا۔