نصیر آباد پاپولیشن نصیر آباد کی مایوس کن کارکردگی بیشتر فلاحی مراکز اور زیچہ بچہ سنٹر ز عرصہ دراز سے بند

عوام علاج و معالجہ کی سہولیات اور خاندانی منصوبہ بندی پلاننگ سے یکسر محروم غریب مریض رل گئیں ، عوامی حلقوں کا نو ٹس لینے کامطالبہ

ہفتہ 4 دسمبر 2021 22:35

نصیر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 دسمبر2021ء) نصیر آباد پاپولیشن نصیر آباد کی مایوس کن کارکردگی بیشتر فلاحی مراکز اور زیچہ بچہ سنٹر ز عرصہ دراز سے بند اور غیر فعال شہری اور دیہی علاقوں کے عوام علاج و معالجہ کی سہولیات اور خاندانی منصوبہ بندی پلاننگ سے یکسر محروم غریب مریض رل گئیں عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ملازمین گھروں میں بیٹھ کر تنخوائیں وصول کررہے ہیں عوامی حلقوں کا سخت نوٹس لینے کی اپیل رپورٹ کے مطابق نصیر آباد میںمحکمہ پاپولیشن اپنی اہمیت و افادیت کھو دی ہے عر صہ دراز سے فلاحی مراکز او رزیچہ بچہ سنٹرز جن میں فلاحی مرکز گولہ چوک ڈیرہ مراد جمالی فلاحی مراکز دولت گھاڑی فلاحی مرکز حمیدآباد سمیت بیشتر سنیٹرز بند پڑے ہوئے ہیںان فلاحی مراکز میں تعینات عملہ اپنے گھروں میں بیٹھ کر تنخوائیں وصول کررہے ہیں ان فلاحی مراکز کی بندش کی وجہ غریب اور نادار افراد خصوصاًًدیہی و شہری علاقوں کی خواتین علاج ومعالجہ کی سہولیات سے محروم ہیں خصوصاًً ڈیلیوری کیسز اور خاندانی منصوبہ بندی پلاننگ سے یہاں کے عوام یکسر محروم ہیں نہ ادویات دستیاب ہیں اور نہ ہی خاندانی منصوبہ بندی پر کوئی عمل درآمد نہیں ہورہا ہے غریب عوام علاج ومعالجہ کی عدم سہولیات کی فراہمی کے باعث یہاں کی خواتین مہنگے داموں علاج کروانے پر مجبور ہیں رپورٹ کے مطابق ان فلاحی مراکز اور زیچہ و بچہ سنٹروں کی بندش سے جہاں خواتین کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ان سینٹروں کی مد میں ہونے والی اخراجات ی تحقیقات ہونی چاہیے جبکہ ادویات کی عدم فراہمی موبائل یونٹ سروس کی بندش اور عوام میں خاندانی منصوبہ بندی کی آگاہی مہم نہ ہونے کے باعث سحت کے بنیادی اصولوں سے عوام آشنا نہ ہوسکے او اس قومی پروگرام کے فوائد اور ثمرات سے یہاں کے عوام یکسر محروم ہیں سیاسی و سماجی اور عوامی حلقوں نے چیف سیکرٹری بلوچستان اور سیکرٹری پاپولیشن سے اپیل کی ہے کہ نصیر آباد میں محکمہ پاپولیشن کی مایوس کن کارکردگی کا فوری طور پر نوٹس لیکر فلاحی مراکز زیچہ و بچہ سینٹروں کو فعال بنایا جائے اور خاندانی منصوبہ بندی ملازمین کو ڈیوٹیوں کا پابند بنایا جائے تاکہ عوام کو زیچہ و بچہ ڈلیوری علاج و معالجہ کی سہولیات میسر آسکیں