Live Updates

پی ڈی ایم اسٹیئرنگ کمیٹی لانگ مارچ کرنے اور استعفے دینے پر متفق ہوگئی

لانگ مارچ بھی ہونا چاہیے اور استعفے بھی دینے چاہئیں‘ اسٹیئرنگ کمیٹی اراکین نے لانگ مارچ سے پہلے چاروں صوبوں میں کنونشن اور احتجاجی جلسے کرنے پر بھی اتفاق کرلیا۔ ذرائع

Sajid Ali ساجد علی اتوار 5 دسمبر 2021 13:35

پی ڈی ایم اسٹیئرنگ کمیٹی لانگ مارچ کرنے اور استعفے دینے پر متفق ہوگئی
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 05 دسمبر 2021ء ) اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان دیموکریٹک موومنٹ کی اسٹیئرنگ کمیٹی نے لانگ مارچ اور استعفوں سے متعلق سفارشات تیار کرلیں۔ میڈیا رپورٹس میں ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت ہونے والا پی ڈی ایم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس ختم ہوگیا ، اجلاس میں لانگ مارچ اور اسمبلیوں سے استعفوں کے آپشن پر غور کیا گیا ، جس کے نتیجے میں اسٹیئرنگ کمیٹی نے لانگ مارچ اور استعفوں سے متعلق سفارشات تیار کرلیں۔

ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں اراکین کی جانب سے رائے دی گئی کہ لانگ مارچ بھی ہونا چاہیے اور استعفے بھی دینے چاہئیں ، لانگ مارچ اور استعفوں کے وقت اور تاریخ کا تعین پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس کرے گا تاہم اسٹیئرنگ کمیٹی اراکین نے لانگ مارچ سے پہلے چاروں صوبوں میں کنونشن اور احتجاجی جلسے کرنے پر اتفاق کیا ، اسٹیئرنگ کمیٹی کی سفارشات کل پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں پیش کی جائیں گی۔

(جاری ہے)

قبل ازیں پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اوراپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف نے کہا تھا کہ پی ڈی ایم 6 دسمبر کو حکومت مخالف لانگ مارچ کیلئے ٹھوس فیصلہ کرے گی، پاکستان اور تحریک انصاف اکٹھے نہیں چل سکتے، حکومت ملک کو آئی ایم ایف کا غلام بنانے جا رہی ہے،39 ماہ میں ملکی تاریخ کے سب سے زیادہ 20 ہزار ارب قرضے لیے گئے۔ انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کورونا مارچ 2020 میں آیا ، اس سے پہلے کی بھی حکومتی کارکردگی دیکھ لیں، دنیا میں بھی مہنگائی ہوئی ہے، پاکستان مہنگائی میں دنیا بھر میں تیسرے نمبر پر ہے، جنوبی ایشیاء میں اس وقت پاکستان سب سے مہنگا ملک ہے، ملک کو بچانے کیلئے جنگی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا، اگر ایسا نہ کیا تو خدانخواستہ ہمیں تباہی سے کوئی نہیں بچا سکتا، میں نے پارلیمنٹ میں بھی مہنگائی کا ذکر کیا۔

اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے کہا کہ حکومت سے کہا عام آدمی پر توجہ دیں مگر کسی نے نہیں سنا، ن لیگی حکومت ختم ہوئی ادائیگیوں اور قرضوں کا حجم 30 ہزار ارب روپے تھا، عمران خان نے کہا تھا قرضوں میں 10 ہزار ارب روپے کی کمی کریں گے، قرضے کم تو نہ کیا لیکن 39 ماہ میں 20 ہزارارب روپے کے قرضے لیے، ہم نے اگر قرض لیے تو عوامی منصوبوں پر بھی کام کیا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات