Live Updates

بھارت دہشت گردی سے کشمیریوں کی تحریک کو دبا نہیں سکتا ‘سردار جاوید ایوب

اتوار 5 دسمبر 2021 14:10

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 دسمبر2021ء) پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات ،ممبر قانون ساز اسمبلی و سابق وزیر جنگلات سردار جاوید ایوب ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ بھارت دہشت گردی سے کشمیریوں کی تحریک کو دبا نہیں سکتا ، سات دہائیوں سے کشمیری مائوں نے اپنے جوان بیٹوں کی قربانی دیکر اس تحریک کو جلاء بخشی ہے ، لیکن مقام افسوس ہے کہ سات دہائیوں سے معاملہ سلامتی کونسل میں ہونے کے باوجود اس پر فیصلہ نہ ہونا اقوام متحدہ کی ناکامی ہے جو اپنی ہی سلامتی کونسل کی قرارداوں پر عملدرآمد کروانے میں ناکام رہی ہے ، مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوج کے روز بروز بڑھتے ہوئے مظالم ، بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ، ریاست کی آبادی کے تناسب میں تبدیلی ، مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے سمیت ، ریاست کی حیثیت بدلنے پر اقوام متحدہ کی خاموشی افسوس ناک ہے ،سردار جاوید ایوب نے مقبوضہ کشمیر میں کئی سو دنوں سے نافذ کرفیوپر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اب انتہاء پسندی کی تمام حدیں پار کر گیا ہے ، ریاست میں مساجد کو غیر آباد کیا جارہا ہے ، لوگوں کو مذہبی آزادی تک حاصل نہیں ، ہیومن رائٹس کے کئی کمشن اس پر واضح رپورٹ بھی کر چکے لیکن اقوام متحدہ نے آج تک کوئی نوٹس نہیں لیا ، ریاست کی ساری قیاد ت کو ریاست کی مختلف جیلوں میں پابند سلاسل کرکے تحریک آزادی کو ختم کرنے کا خواب دیکھنے والے انتہاء پسند کبھی اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہونگے ، انہوں نے کہاکہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے کشمیر ایشو پر دو ٹوک موقف نے مسئلہ کشمیر پر ایک نئی تحریک کا آغاز ہوا ہے اگر یہ عمل اس سے قبل ہو جاتا تو آج کشمیر آزاد ہو چکا ہوتا۔

(جاری ہے)

تحریک انصاف کی حکومت اپنے پہلے چارماہ میں ہی ناک آئوٹ ہوچکی ہے عوام کا سامنا کرنے کیلئے تیار نہیں ۔ ایوان سے بھاگنے کا مقصد جوابدہی سے بھاگنا ہے ۔ حکومت نے عوام کی بھلائی ، بہتری اور خدمت کے لئے صرف ہوائی دعوے اور اعلانات کئے ہیں عملاً کچھ نہیں کیا ۔ انہیں اس بات کا ڈر ہے کہ ایوان کے اندر اپوزیشن کے سوالات کے جوابات دینے پڑیں گے چنانچہ وزیراعظم اور وزراء اسمبلی سیکرٹریٹ میں بیٹھ کر ایوان کے اندر نہیں آئے جو غیر آئینی اور غیر اخلاقی قدم ہے اور ایوان کی توہین کے مترادف ہے ۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے چار ماہ کے دوران صرف ملازمین کے انتقامی تبادلہ جات کئے ہیں یہ تبدیلی سرکار نہیں بلکہ تبادلہ سرکار بن چکی ہے ۔انہوننے کہا کہ اپوزیشن نے اسمبلی کی کارروائی چلانے کیلئے بھرپور بزنس جمع کروا رکھا ہے جن میں سوالات ، توجہ دلائو نوٹس ، تحریک التواء اور خواتین کی نشستوں میں اضافے کا پرائیویٹ بل بھی شامل ہے ۔

اسمبلی سیکرٹریٹ میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سمیت مظفرآباد ، میرپور تعلیمی بورڈ کے قیام ، عوامی مسائل پر بحث ، طلبہ یونین کی بحالی کے مطالبات ، رٹھوعہ ہریام پل کے زیر التوا منصوبہ پر کام کے آغاز، آزاد کشمیر حکومت کی جانب سے اختیارات کی غیر منصفانہ تقسیم ، شونٹھر اور لیپہ ٹنل جیسے عوامی نوعیت کے معاملات موجود ہیں جن کے حوالے سے حکومت کے پاس کوئی جواب نہیں اور ان کے پاس بھاگنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ۔

اپوزیشن ممبران متحد ہیں اور ایوان کے اندر حکومت کو بھرپور جواب دینگے ۔ اس حکومت نے چار ماہ کے دوران ایک اینٹ تک نہیں لگائی صرف ملازمین کے انتقامی تبادلے کئے ہیں ۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ حکومت صرف تبادلوں کے لئے ہی قائم ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن پوری طرح متحد ہے ۔حکومت کو کسی صورت بھاگنے نہیں دینگے ۔ یہ حکومت ایوان کی بدولت ہی قائم ہے مگر ایوان کا سامنا کرنے کیلئے تیار نہیں ۔ خواتین کی نشستوں میں اضافے کے حوالے سے حکومت کو اپوزیشن بل کی حمایت کرنا پڑے گی ۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات