سرگودھا کا کنو ہر لحاظ سے کوالٹی اور مٹھاس کے حوالہ سے دنیا بھر میں اپنی ایک الگ شناخت رکھتا ہے

منگل 7 دسمبر 2021 12:20

سرگودھا کا کنو ہر لحاظ سے کوالٹی اور مٹھاس کے حوالہ سے دنیا بھر میں ..
سرگودھا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 دسمبر2021ء) سٹریس ریسرچ سنٹر کے ڈائریکٹر رضا سالک نے کہا کہ پاکستان کا کنو دنیا بھر میں ایکسپورٹ کرنے سے پاکستان کو 10.1بلین کے لگ بھگ آمدن ہوتی ہے جبکہ سرگودھا کا کنو ہر لحاظ سے کوالٹی اور مٹھاس کے حوالہ سے دنیا بھر میں اپنی ایک الگ شناخت رکھتا ہے۔زرائع کے مطابق سٹریس ریسرچ سنٹر کے ڈائریکٹر رضا سالک نے سرگودھا کے کنو کی عالمی مقبولیت پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کنو کی پیداوار اب سرگودھا سے نکل کر مظفر گڑھ‘ لیہ‘ ڈیرہ غازی خان اور دیگر اضلاع تک پھیل رہی ہے۔

یہی وجہ ہے کہ کنو کی بڑھتی ہوئی پیداوار اور کسانوں کی رہنمائی کیلئے سرگودھا کی طرح ڈیرہ غازی خان میں بھی سٹرس ریسرچ سنٹر قائم کیا جارہا ہے جہاں سے کسان کنو کی کاشت اور پیداوار بڑھانے میں اس ریسرچ سنٹر سے رہنمائی حاصل کرسکیں گے۔

(جاری ہے)

ڈائریکٹر رضا سالک نے کہا کہ کاشتکاروں کو مطلوبہ رہنمائی نہ ہونے کی وجہ سے اکثر کاشتکار کھاد اور پانی کا صحیح استعمال نہیں کر پاتے جس کی وجہ سے کنو سمیت دیگر ترشادہ پھلوں کی پیداوار میں مطلوبہ ٹارگٹ کا حصول مشکل ہوجاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سٹرس ریسرچ سنٹر کسانوں کی رہنمائی کیلئے بہترین ادارہ ہے اگر کاشتکار سٹرس سنٹر سے رہنمائی حاصل کریں تو ان کی پیداوار دو گنا ہوسکتی ہے اور اس سے کاشتکاروں کیساتھ ساتھ پاکستان کے زر مبادلہ میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہو گا۔

متعلقہ عنوان :