عالمی برادری، افغان عوام کو انسانی و معاشی معاونت فراہم کرنے کے لیے سنجیدہ کاوشیں بروئے کار لائے،شاہ محمود قریشی

افغانستان میں تیزی سے ابھرتا ہوا انسانی بحران تشویشناک ہے، مفغانستان کو ایک بار پھر دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ اور منشیات کا مرکز بننے سے بچانے کے لیے طالبان کے ساتھ بین الاقوامی برادری کا تعاون ناگزیر ہے ؁ پاکستان جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کیلئے تمام پڑوسیوں کے ساتھ امن کی پالیسی پر عمل پیرا ، تنازعہ کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کا خواہاں ہے،وزیر خارجہ کی برسلز میں نیٹو سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ سے ملاقات

منگل 7 دسمبر 2021 23:51

برسلز(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 دسمبر2021ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ فغانستان کو ایک بار پھر دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ اور منشیات کا مرکز بننے سے بچانے کے لیے طالبان کے ساتھ بین الاقوامی برادری کا تعاون ناگزیر ہے، افغانستان میں تیزی سے ابھرتا ہوا انسانی بحران تشویشناک ہے، عالمی برادری، افغان عوام کو انسانی و معاشی معاونت فراہم کرنے کے لیے سنجیدہ کاوشیں بروئے کار لائے ۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے برسلز میں واقع نیٹو ہیڈکوارٹر میں نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ سے ملاقات ، ملاقات میں دو طرفہ باہمی تعلقات، افغانستان کی ابھرتی ہوئی صورتحال اور دو طرفہ تعاون سمیت علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خارجہ جون 2019 میں برسلز میں سیکرٹری جنرل کے ساتھ ہونیوالی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے،نے کہا کہ اعلیٰ سطح کے سیاسی اور فوجی روابط نے باہمی مفادات کے امور پر دو طرفہ تعاون کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کیلئے پاکستان اپنے تمام پڑوسیوں کے ساتھ امن کی پالیسی پر عمل پیرا ہے پاکستان، جموں و کشمیر کے تنازع سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کا خواہاں ہے ۔

(جاری ہے)

ملاقا ت میں وزیر خارجہ نے افغانستان میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کے پختہ عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں تیزی سے ابھرتا ہوا انسانی بحران تشویشناک ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ عالمی برادری، افغان عوام کو انسانی و معاشی معاونت فراہم کرنے کے لیے سنجیدہ کاوشیں بروئے کار لائے تاکہ افغانستان سے مہاجرین کی نقل مکانی کے خطرے کو روکنے، افغانستان کو ایک بار پھر دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ اور منشیات کا مرکز بننے سے بچانے کے لیے طالبان کے ساتھ بین الاقوامی برادری کا تعاون ناگزیر ہے۔

، مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عالمی برادری کی توجہ افغانستان میں پنپتے ہوئے انسانی بحران کی جانب مبذول کروانے کیلئے پاکستان 19 دسمبر کو او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے۔ اس موقع پر سیکرٹری جنرل سٹولٹن برگ نے افغانستان میں نیٹو کی دو دہائیوں پر محیط موجودگی کے دوران پاکستان کی حمایت کو سراہا۔