/خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلی تعلیم کامران خان بنگش کی زیر صدارت گومل یونیورسٹی ڈی آئی خان کے سینٹ کا اجلاس

ٴاجلاس میں گومل یونیورسٹی ڈی آئی خان کے وائس چانسلر کے اختیارات سے تجاوز، بارے میں تفصیلی گفتگو

منگل 7 دسمبر 2021 22:40

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 دسمبر2021ء) خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلی تعلیم کامران خان بنگش کی زیر صدارت گومل یونیورسٹی ڈی آئی خان کے سینٹ کا اجلاس گورنر ہاؤس پشاور میں منعقد ہوا۔اجلاس میں گومل یونیورسٹی ڈی آئی خان کے وائس چانسلر کے اختیارات سے تجاوز کے بارے میں تفصیلی گفتگو کی گئی۔اجلاس میں صوبائی وزیر کامران خان بنگش کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ایگری کلچر یونیورسٹی ڈی آئی خان اور گومل یونیورسٹی ڈی آئی خان کے اثاثہ جات کی تقسیم سے متعلق سینڈیکٹ نے جو فیصلے کیے، وائس چانسلر گومل یونیورسٹی ڈی آئی خان ڈاکٹر افتخاراحمد نے ان کو مسترد کیا ہے جو ان کے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔

اجلاس میں صوبائی وزیر کامران خان بنگش کو بتایا گیا کہ وائس چانسلر کا اختیار نہیں کہ وہ یکطرفہ طور پر سنڈیکیٹ کے فیصلوں کو مسترد کرے۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر کامران خان بنگش نے کہا کہ سنڈیکیٹ کے متفقہ فیصلوں کو وائس چانسلر گومل یونیورسٹی ڈی آئی خان نے یکطرفہ طور پر مسترد کر کے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا۔اجلاس کے اختتام پر صوبائی وزیر کامران خان بنگش کا کہنا تھا کہ وائس چانسلر گومل یونیورسٹی ڈی آئی خان ڈاکٹر افتخار احمد نے سنڈیکیٹ کے فیصلوں کو کیوں یکطرفہ طور پر مسترد کیا اس کا جواب وہ ایک مہینے کے اندر تحریری طور پردیں بصورت دیگر ان کے خلاف ڈسپلنری ایکشن لیا جائے گا۔

صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ اگر رجسٹرار اور دیگر حکام، گومل یونیورسٹی ڈی آئی خان سینڈیکیٹ کے فیصلوں سے متفق نہیں تھے تو پھر انہوں نے سنڈیکیٹ فیصلوں پر دستخط کیوں کئی

متعلقہ عنوان :