سیالکوٹ کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، ہمارے آئین اور قانون کے مطابق اقلیتوں کو تحفظ حاصل ہے،
افغانستان میں حالات کشیدہ ہوئے تو اس کے دوررس اثرات ہوں گے، وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی دورہ بیلجیم کے حوالے سے میڈیا سے گفتگو
بدھ 8 دسمبر 2021 15:33
(جاری ہے)
نیٹو ہیڈکوارٹرز میں سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ کے ساتھ ملاقات ہوئی۔
ہم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کیا ہے اور ہماری خواہش ہے کہ یہ تعاون آئندہ بھی جاری رہے۔میں نے جنوبی ایشیا میں امن کو درپیش خطرات سے انہیں آگاہ کیا۔میں نے انہیں بتایا کہ افغانستان کی صورتحال پر قابو پانا سب کے مفاد میں ہے۔انہوں نے کہا کہ اگلے برس پاکستان اور یورپی یونین کے 60 سال مکمل ہونے پر ہم اسلام آباد میں کانفرنس کا انعقاد کریں گے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ میں نے ان کے سامنے وہ ٹھوس اقدامات رکھے جو پاکستان نے دہشت گردی، منی لانڈرنگ کے خلاف اٹھائے ۔انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ کا واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے جس کا کوئی اخلاقی، انسانی جواز نہیں،اس واقعہ پر پاکستان کو ندامت اٹھانا پڑی۔اس وقت تک 132 کے قریب گرفتاریاں ہو چکی ہیں 26 ملزمان جن پر شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے ان کو بھی گرفتار کیا جا چکا ہے۔ہمارے آئین اور قانون کے مطابق اقلیتوں کو تحفظ حاصل ہے،دین بھی اقلیتوں کے تحفظ کا درس دیتا ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ جہاں ہندوستان میں اقلیتوں کا جینا دو بھر کیا گیا، وہاں پاکستان نے ہندوستان سمیت دنیا بھر میں سکھوں کیلئے کرتارپور راہداری کو کھولا ۔پاکستان میں دیوالی اور کرسمَس کے تہواروں کو پوری مذہبی آزادی کے ساتھ منایا جاتا ہے۔جہاں اقلیتوں کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے تو وہاں میڈیا کی بھی بہت اہم ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک عدنان بھی اسی مجمع میں موجود تھا جس کے کردار کو وزیر اعظم عمران خان نے سراہا اور ان کیلئے تمغہ شجاعت کا اعلان کیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اس وقت ہمارا مقصد افغانستان کو ابھرتے ہوئے اقتصادی اور انسانی بحران سے بچانا ہے ۔یہی پیغام میں نے آج دیا ہے کہ اگر افغانستان میں حالات کشیدہ ہوئے تو اس کے مضمرات دور رس ہوں گے ۔انہوں نے کہا کہ اوور سیز پاکستانی ہمارا اثانہ ہیں انہوں نے دیار غیر میں محنت سے اپنی عزت بنائی ہے اور انہوں نے 30 ارب ڈالر کی ترسیلات زر پاکستان بھجوائیں۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ اشرف غنی کے بعد جب افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت قائم ہوئی تو ہندوستان نے ہمیں ذمہ دار ٹھہرانے کیلئے "سینکشن پاکستان " کمپین چلائی لیکن انہیں ناکامی ہوئی ۔مجھے یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزف بوریل نے بتایا کہ یورپی یونین نے امدادی سامان پر مشتمل سات جہاز افغانستان بھجوائے ۔38 ملین افغانوں کی معاشی معاونت کیلئے تحرک کرنا ہو گا اور آج دنیا انگیج ہو چکی ہے اور افغانستان کے چھ قریبی ہمسایہ ممالک کا پلیٹ فارم قائم ہو چکا ہے۔ہم دنیا کو باور کروا رہے ہیں کہ پاکستان تنہا یہ بوجھ نہیں اٹھا سکتا البتہ ہم مل کر ان چیلنجز سے نمٹ سکتے ہیں۔پاکستان پہلے ہی تقریبا چالیس لاکھ افغان مہاجرین کا بوجھ اٹھا رہا ہے۔مزید اہم خبریں
-
ٹیکس نیٹ بڑھانے اورحکومتی ملکیتی اداروں کی نجکاری کویقینی بنائیں گے
-
دبئی میں مقیم پاکستانیوں کے لیے پاکستان قونصل خانہ دبئی کا بڑا اعلان
-
ترقی پذیر ممالک میں توانائی کی منتقلی کو تیز کرنے کے لئے فنانسنگ اور سرمایہ کاری کو متحرک کرنے کے لئے بین الاقوامی تعاون کو بڑھایا جانا چاہئے، پاکستانی سفیر برائے متحدہ عرب امارات
-
کمیشن نے مجھ سے بالکل نہیں پوچھا کہ دھرنے کے پیچھے فیض حمید تھے یا نہیں؟
-
وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار کو جمہوریہ چیک کے وزیر خارجہ کا ٹیلی فون، باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر روابط اور بات چیت کو بڑھانے پر اتفاق
-
موسم گرما کی مناسبت سے اسکولوں کے نئے اوقات کار کا اعلان
-
نوازشریف، آصف زرداری اورعمران خان اگرمل بیٹھیں تو مسائل حل ہوسکتے ہیں
-
خلیجی ممالک میں ریکارڈ توڑ بارشوں کا باعث بننے والے سسٹم نے بلوچستان پہنچ کر تباہی مچا دی
-
شاہد خاقان عباسی اچھے آدمی ہیں،انہیں پارٹی میں بیٹھ کر اپنی بات کرنی چاہیئے
-
وفاقی وزیر نجکاری سے ترک سفیر کی ملاقات، ملکی وعالمی صورتحال پر تبادلہ خیال
-
وزیرخزانہ کی مشرق وسطی و شمالی افریقہ کے وزراء و گورنرز کی ایم ڈی آئی ایم ایف سے ملاقات میں شرکت
-
صدر مملکت سے ترک سفیر کی ملاقات، دو طرفہ تعاون مزید بڑھانے پر زور
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.