پاکستان-بیلجیم اور پاکستان-یورپی یونین شراکت داری کو مزید مستحکم بنانے کی ضرورت ہے،وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی بیلجیم اور یورپی پارلیمنٹ کے ارکان کے وفد سے ملاقات میں گفتگو

بدھ 8 دسمبر 2021 15:41

پاکستان-بیلجیم اور پاکستان-یورپی یونین شراکت داری کو مزید مستحکم بنانے ..
برسلز(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 دسمبر2021ء) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان-بیلجیئم اور پاکستان-یورپی یونین شراکت داری کو مزید مستحکم بنانے کی ضرورت ہے،پاکستان جی ایس پی پلس سے متعلق اقوام متحدہ کے 27 کنونشنز پر مکمل عملدرآمد کے لیے پرعزم ہے۔افغانستان کو انسانی بحران سے نکالنے کے لیے بین الاقوامی تعاون  بہت ضروری ہے۔

یہ باتیں انہوں نے بدھ کو برسلز میں بیلجیئم کی پارلیمنٹ سے تعلق رکھنے والے اراکین پارلیمنٹ اور یورپی پارلیمنٹ کے ممبران کے وفد کے ساتھ ملاقات میں کہیں۔ملاقات کے دوران پاکستان کے بیلجیم و یورپی یونین کے ساتھ دوطرفہ تعلقات، اہم علاقائی و بین الاقوامی امور پر پیش رفت سمیت باہمی دلچسپی کے معاملات پر تبادلہ خیال ہوا۔

(جاری ہے)

وزیر خارجہ نے اراکین پارلیمنٹ کو یورپی یونین اور اس کے تمام رکن ممالک کے ساتھ پاکستان کے خوشگوار اور دوستانہ تعلقات کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور یورپی یونین نے جون 2019 میں اسٹریٹجک انگیجمنٹ پلان (ایس ای پی ) پر دستخط کیے،جس کے نتیجے میں دوطرفہ تعاون کو مزید مستحکم بنانے میں مدد ملی، پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان ایسے میکانزم اور "ڈائیلاگ فریم ورک"   موجود ہیں جن کے ذریعے باہمی دلچسپی کے تمام امور پر تفصیلی  تبادلہ خیال کیا جاتا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ  سرمایہ کاری، تجارتی و اقتصادی تعاون، یورپی یونین اور بیلجیم کے ساتھ پاکستان کے کثیر الجہتی تعلقات کا ایک اہم جز ہے ۔جی ایس پی پلس مشترکہ طور پر ایسا منفعت بخش اقدام رہا ہے جس  نے پاکستان اور یورپی یونین کی باہمی تجارت کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ پاکستان جی ایس پی پلس سے متعلق اقوام متحدہ کے 27 کنونشنز پر مکمل عملدرآمد کے لیے پرعزم ہے۔

انہوں نے کہا کہ دو طرفہ تعاون کے نئے مواقع  کی فراہمی  میں پارلیمان کے موثر کردار کا تذکرہ کرتے ہوئے، وزیر خارجہ نے پاکستان-بیلجیم اور پاکستان-یورپی یونین شراکت داری کو مزید مستحکم بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔وزیر خارجہ نے اراکین وفد کو 15 اگست کے بعد افغانستان سے غیر ملکی باشندوں ، سفارت کاروں، بین الاقوامی اداروں کے عملے اور میڈیا نمائندگان کے محفوظ انخلا میں پاکستان کے کلیدی کردار کے بارے میں آگاہ کیا اور کہا کہ قریبی ہمسایہ ہونے کے ناطے پاکستان افغانستان میں معیشت کی بحالی اور دیرپا امن و استحکام کا متمنی ہے، مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان کو انسانی بحران سے نکالنے ، مہاجرین کی نئی یلغار کو روکنے ، افغانستان کو ایک بار پھر دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ بننے سے بچانے اور افغان مہاجرین کی عزت اور وقار کے ساتھ اپنے وطن واپسی کی راہ ہموار کرنے کے لیے، بین الاقوامی تعاون  بہت ضروری ہے۔

پاکستان، عالمی برادری کی توجہ افغانستان کی مخدوش اقتصادی صورتحال اور تیزی سے ابھرتے ہوئے انسانی بحران کی جانب مبذول کروانے کیلئے،19 دسمبر کو او آئی سی کی وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے۔وزیر خارجہ نے یورپی پارلیمنٹرینز کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قابض افواج کی جانب سے جاری، انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں  سے آگاہ کیا۔

وزیر خارجہ سے ملاقات کیلئے آئے ہوئے  بیلجیم کے اراکین پارلیمنٹ و ممبران یورپی پارلیمنٹ نے پاکستان کے بیلجیم اور یورپی یونین کے ساتھ تعلقات بڑھانے کے عزم اور علاقائی صورتحال سے آگاہ کرنے پر وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔وفد نے افغانستان سے غیر ملکی باشندوں کے محفوظ انخلا ، افغان عوام کو انسانی امداد کی فراہمی کے لیے بین الاقوامی کوششوں کے ضمن میں پاکستان کے متحرک اور مثبت کردار کو سراہا اور پاکستان اور بیلجیم کے درمیان پارلیمانی روابط کو بڑھانے پر اتفاق کیا۔