مہینوں کی کشیدگی کے بعد بحرین اور قطر کے تعلقات میں بہتری کا امکان

بحرین کے ولی عہد سلمان بن حمد الخلیفہ کا جلد ہی قطر کا دورہ متوقع ہے‘ اس اقدام کو مہینوں کی کشیدگی کے بعد منامہ کی جانب سے دوحہ کے ساتھ تعلقات بحال کرنے کی ایک کوشش قرار دیا جارہا ہے

Sajid Ali ساجد علی بدھ 8 دسمبر 2021 17:22

مہینوں کی کشیدگی کے بعد بحرین اور قطر کے تعلقات میں بہتری کا امکان
 دوحہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 08 دسمبر 2021ء ) مہینوں کی کشیدگی کے بعد بحرین اور قطر کے تعلقات میں بہتری کا امکان پیدا ہوگیا۔ دوحہ نیوز کے مطابق جنوری میں العلا اعلامیہ پر دستخط کے باوجود قطر اور بحرین کے درمیان تعلقات کی صورتحال اب تک غیر واضح ہے تاہم اب بحرین کے ولی عہد سلمان بن حمد الخلیفہ کا جلد ہی قطر کا دورہ متوقع ہے ، اس اقدام کو مہینوں کی کشیدگی کے بعد منامہ کی جانب سے دوحہ کے ساتھ تعلقات بحال کرنے کی ایک کوشش قرار دیا جارہا ہے۔

کنگز کالج لندن کے ڈیفنس اسٹڈیز ڈیپارٹمنٹ کے اسسٹنٹ پروفیسر اور خلیجی امور کے محقق کریگ  اینڈریاس نے کہا ہے کہ بحرین کے سی پی سلمان بن حمد العلا کی خلیجی مفاہمت کے آخری بقیہ عنصر کو عملی جامہ پہنانے کے لیے جلد ہی قطر آئیں گے ، قطر نے بحرینیوں پر اصرار کیا کہ وہ اس عمل کو شروع کرنے کے لیے دوحہ آئیں۔

(جاری ہے)


المیادین نیوز کے ممتاز مصنف وفا عالم نے سوال کیا کہ کیا متوقع دورہ قطر اور بحرین کے تعلقات کی راہ میں حائل ہونے والے اختلافات کا صفحہ پلٹ دے گا ، دیگر مقامی سوشل میڈیا شخصیات نے سوال کیا کہ کیا دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے تمام واقعات کے بعد بھی اعتماد باقی ہے اور کیا مستقبل میں ایک بار پھر تناؤ بڑھے گا تاہم بحرین اور قطری حکام نے ابھی تک ولی عہد کے دورے کی باضابطہ تصدیق نہیں کی ہے۔

یاد رہے کہ بحرین بھی ان ممالک میں شامل تھا جنہوں نے 2017 میں قطر پر فضائی، زمینی اور سمندری ناکہ بندی کی تھی جب کہ اس سال سعودی عرب میں 41ویں جی سی سی سربراہی اجلاس میں العلا معاہدے پر دستخط کے بعد تنازعہ حل ہو گیا ہے ، تاہم اب بھی منامہ اور دوحہ کے درمیان مسائل حل طلب ہیں، جس سے دونوں ریاستوں کے درمیان مفاہمت کی حیثیت پر سوالیہ نشان ہے۔