کیپٹن(ر) صفدر اور سابق جج اعجاز افضل کے بھائی کے درمیان زمین کے تنازعہ سے متعلق کیسن کی سماعت

ن سپریم کورٹ نے کیس ایبٹ آباد کی سیشن کورٹ کو منتقل کرتے ہوئین متعلقہ عدالتوں کو جلد فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا مانسہرہ میں جج کی عدالت کے باہر ایک ہزار لوگوں کا مجمع کھڑا کر کے جج سے دباو میں فیصلہ لینا کیا مناسب بات ہے،ہمارے معاشرے میں لوگ انصاف کے نظام کو اپنے ہاتھوں میں لے لیتے ہیں:جسٹس عمر عطاء بندیال کے ریمارکس

بدھ 8 دسمبر 2021 22:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 دسمبر2021ء) سپریم کورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما ر کیپٹن(ر) صفدر اور سابق جج اعجاز افضل کے بھائی کے درمیان زمین کے تنازعہ سے متعلق کیسن نایبٹ آباد کی سیشن کورٹ کو منتقل کرتے ہوئین متعلقہ عدالتوں کو جلد فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت عظمی نے مذکورہ تنازعہ میںن ضمانت قبل از گرفتاری اور ایف آئی آر کے خاتمے کین مقدمات ایبٹ آباد سیشن کورٹ کو منتقل کر دیئے۔

بدھ کو جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نین معاملہ پر سماعت کی۔دوران سماعت جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہن مانسہرہ میں جج کی عدالت کے باہر ایک ہزار لوگوں کا مجمع کھڑا کر کے جج سے دباو میں فیصلہ لینا کیا مناسب بات ہے،ہمارے معاشرے میں لوگ انصاف کے نظام کو اپنے ہاتھوں میں لے لیتے ہیں، آپ کو علم ہے منڈی بہاوالدین میں جج کے ساتھ کیا ہوا،کیا ایسے واقعات پر صرف عدلیہ ایکشن لے،ریاست کی پھر کیا زمہ داری ہے ،قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنا ہماری ذمہ داری ہے۔

(جاری ہے)

اس دوران کیپٹن( ر) صفدر کے وکیل اعظم نزیر تارڑ نے موقف اپنایا کہ ہماری طرف سے مقدمہ مانسہرہ کے علاوہ جہاں مرضی منتقل کر دیں ہمیںن کوئی مسئلہ نہیں۔ عدالت عظمی نین مسلم لیگ (ن) کے رہنما ر کیپٹن(ر) صفدر اور سابق جج اعجاز افضل کے بھائی کے درمیان زمین کے تنازعہ سے متعلق کیس ایبٹ آباد سیشن کورٹ کو منتقل کرتے ہوئے ایبٹ آباد کی متعلقہ عدالتوں کو جلد فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔

عدالت عظمی نے مذکورہ تنازعہ میںن ضمانت قبل از گرفتاری اور ایف آئی آر کے خاتمے کے مقدمات بھین ایبٹ آباد سیشن کورٹ کو منتقل کر دیئے۔نواضح رہے کہ سابق جج اعجاز افضل کے بھائی سجاد افضل اور کیپٹن ر صفدر کے بھائی کے درمیان مانسہرہ میں جائیداد کے غیر قانونی قبضے کا تنازعہ ہے،سجاد افضل نے پشاور ہائیکورٹ کے مقدمہ منتقل کرنے کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا تھا۔۔۔۔