ملک بھر کے تمام مکاتب فکر کے علماء و مشائخ کی سانحہ سیالکوٹ کی مذمت

توہین رسالتؐ یا توہین مذہب کا جرم کرنیوالے کو سزا عدالت دیگی، قانون کو ہاتھ میں لینا شرعاً و قانوناً کسی طور پر بھی جائز نہیں، علماء کرام

جمعہ 10 دسمبر 2021 22:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 دسمبر2021ء) ملک بھر کے تمام مکاتب فکر کے علماء و مشائخ نے سانحہ سیالکوٹ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ توہین رسالتؐ یا توہین مذہب کا جرم کرنیوالے کو سزا عدالت دیگی، قانون کو ہاتھ میں لینا شرعاً و قانوناً کسی طور پر بھی جائز نہیں ہے۔ تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں تمام مکاتب فکر کے علماء و مشائخ نے سانحہ سیالکوٹ کی مذمت کی ہے ۔

حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے لاہور، قاری حنیف جالندھری ملتان، مفتی تقی عثمانی کراچی، مولانا حامد سعید کاظمی ملتان، مولانا نعمان حاشر راولپنڈی، مولانا ابوبکر صابری اسلام آباد، مولانا حامد الحق حقانی اکوڑہ خٹک، پیر نقیب الرحمن نے راولپنڈی میں نماز جمعہ کے خطبات میں کہا کہ سانحہ سیالکوٹ نے پوری قوم کو شرمندہ کیا ہے، اگر کسی شخص پر توہین مذہب یا توہین رسالت کا الزام لگتا ہے تو شرعاً و قانوناً لازم ہے کہ اس کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے، اس کی شکایت قانون نافذ کرنے والے اداروں کو کی جائے اور عدالت کے فیصلے کا انتظار کیا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کسی بھی شخص کو محض الزام کی بنیاد پر قتل کر دینا، قانون کو ہاتھ میں لینا کسی بھی صورت جائز نہیں ہے۔ اس حوالے سے لاہور میں وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطی امور اور پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ توہین ناموس رسالتؐ یا توہین مذہب کے قوانین کے حوالے سے ملک گیر سطح پر مہم شروع کی جا رہی ہے تاکہ عوام الناس کو آگاہی دی جا سکے۔