کے ایم سی ڈی ایم سیز کے 50 ہزار سے زائد ملازمین کو سرکاری طور پر رہائشی پلاٹس دیئے جائیں،سید ذوالفقار شاہ

جمعہ 17 دسمبر 2021 16:18

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 دسمبر2021ء) سجن یونین (سی بی ای) کے ایم سی کے مرکزی صدر سید ذوالفقار شاہ نے کہا ہے کہ کے ایم سی اور 7 ڈی ایم سیز کے 50 ہزار سے زائد ملازمین کو 1986ء کے بعد سے آج تک 35 سال گزرنے کے باوجود کوئی رہائشی پلاٹ نہیں دیئے گئے۔ سجن یونین کی کاوشوں سے گلستان مزدور بلدیہ ٹائون اسکیم 15 میں قرعہ اندازی کے ذریعے 10 سال سے زائد سروس کے حامل ملازمین کو 5 ہزار پلاٹ بذریعہ قرعہ اندازی دیئے گئے تھے۔

وہ ملازم بھی ریٹائر ہوچکے ہیں لیکن 1986 کے بعد سے کے ایم سی انتظامیہ نے آج تک ملازمین کو رہائشی پلاٹس دینے کی کسی کسی پالیسی پر عمل نہیں کیا۔ گلستان مزدور کے 5 ہزار پلاٹ بھی سجن یونین نے حکومت سندھ کے محکمہ ریونیو سے اس وقت کے وزیراعلیٰ سید غوث علی شاہ سے منظور کرواکر کے ایم سی کے حوالے کیے تھے۔

(جاری ہے)

حکومت سندھ کا محکمہ بلدیاتی، صحافیوں، سند سیکریٹریٹ اور دیگر اداروں کے ملازمین کو تو پلاٹ دیتا ہے لیکن اس کے اپنے ماتحت ملازمین رہائشی سہولتوں سے محروم ہیں۔

کے ایم سی ڈی ایم سیز کے رہائشی کوارٹرز کی تعداد بھی بمشکل 2 ہزار ہیں جبکہ ملازمین 50 ہزار سے زائد ہیں۔ بقایا ملازمین بھاری کرایوں پر کرائے کے مکانات میں رہنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے وزیربلدیات ہائوسنگ سے اس سلسلے میں نوٹس لے کر بلدیاتی ملازمین کو رہائشی پلاٹس دینے کا مطالبہ کیا ہے۔