بڑھتے ہوئے قرضے ملکی معیشت کیلئے تباہ کن ہیں‘راجہ وسیم حسن

ملکی تاریخ میںپاکستان کا مجموعی قرض50ہزار500ارب سے بھی تجاوز ، ہر پاکستانی2لاکھ35ہزار کا مقروض ہوگیا

پیر 20 دسمبر 2021 13:52

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 دسمبر2021ء) انجمن تاجران لوہا مارکیٹ شہید گنج (لنڈا بازار)لاہورکے صدرراجہ وسیم حسن نے کہا ہے کہ حکومتی بڑھتے ہوئے قرضے ملکی معیشت کے لیے نقصان دہ اور تباہ کن ہیں ، ملکی تاریخ میںپاکستان کا مجموعی قرض50ہرار500ارب کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکا ہے جس کے باعث ہر پاکستانی اور پیدا ہونے والا بچہ بھی 2لاکھ 35ہزار کا مقروض ہوگیا ہے،موجودہ حکومت کی39ماہ کے دوران20ہزار 700ارب کا قرض لیا گیا ،موجودہ حکومت بھی سابق حکومتوں کی طرح روزمرہ اخراجات کیلئے قرضوں پر انحصار کررہی ہے اور روزانہ 14ارب روپے اوسطاً قرض لیا،بیرونی قرضوں کے عوض آئی ایم ایف و دیگر اداروں کی شرائط پر بجلی ،گیس کی قیمتوں میں اضافہ ،ڈونر زکی ہدایات پر ٹیکسوں میں اضافہ کرکے عوام پربوجھ ڈالا جارہا ہے ملک میں ہوشربا مہنگائی کی وجہ یہی بیرونی قرضے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوںنے شہید گنج کے تاجروںکے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

راجہ وسیم حسن نے کہاکہ فسکل ریسپانسیبلٹی اینڈ ڈیبٹ لمیٹیشن ایکٹ2005 کے مطابق پاکستان کا جی ڈی پی کے لحاظ سے قرضہ 60فیصد ہونا چاہیے لیکن پاکستان اس کی حد سے بہت آگے جاچکا ہے اور اس وقت پاکستان کا قرضہ جی ڈی پی کے لحاظ سے بہت زیادہ بڑھ چکا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ آئی ایم ایف کے مطالبات پر بجلی اور گیس کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور منی بجٹ عنقریب پیش ہونے والا ہے جو صنعتی شعبہ اور عوام کے لیے بوجھ ہے حکومت اپنے غیر ترقیاتی اخراجات پر کنٹرول کرے اور وزیر مشیروں کی فوج ظفر موج کو کم کرے تاکہ ملک پر قرضوں کے بوجھ میں کمی ہوسکے۔