مدینہ مسجد طارق روڈ کے معاملے جمعیت علماء اسلام سندھ متحرک

علامہ راشد محمود سومرو کی مسجد کی انتظامیہ کمیٹی سے ملاقات ، مکمل تفصیلات حاصل کرلیں دینہ مسجد کی زمین پی ای ایچ سی ایس کی ملکیت تھی جن سے 1994 میں باقاعدہ تعمیر جدید کی این اوسی حاصل کی گئی، مسجد انتظامیہ سپریم کورٹ اپنے فیصلے پر نظرِ ثانی کرے،ہمیں مسجد کو شہید کرواکر پارک کی ضرورت نہیں، پارک سے ہمیں مسجد زیادہ عزیز ہے ، اہل علاقہ پارک سے دستبردار

بدھ 29 دسمبر 2021 22:35

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 دسمبر2021ء) جمعیت علماء اسلام صوبہ سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ راشد محمود سومرو نے اعلی سطحی وفد کے ہمراہ مدینہ مسجد کمیٹی طارق روڈ کے ممبران اور ذمہ داران سے ملاقات کی۔علامہ راشد سومرو نے مسجد انتظامیہ کو جے یوآئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کا خصوصی پیغام پہنچایا کہ مسجد کا ہرصورت تحفظ یقینی بنایا جائے گا مسجد کمیٹی نے بتایا کہ طارق روڈ کراچی میں مدینہ مسجد 1980 میں بنائی گئی اب اس کے بارے میں سپریم کورٹ نے گرانے کے احکامات جاری کئے ہیں۔

انہوں نے بتایاکہ مدینہ مسجد کی زمین پی ای ایچ سی ایس کی ملکیت تھی جن سے 1994 میں باقاعدہ تعمیر جدید کی این اوسی حاصل کی گئی اور حکومت سندھ کے محکمے کے بی سی اے جو اب ایس بی سی اے کہلاتا ہے اس سے مسجد کی تعمیر کاباقاعدہ نقشہ پاس کروایا گیا۔

(جاری ہے)

مدینہ مسجد ٹرسٹ کا 1997 میں بنوری ٹائون ٹرسٹ سے باقاعدہ الحاق کیا گیا تھا اور مدینہ مسجد ٹرسٹ باقاعدہ 1991 میں حکومت سندھ سے رجسٹر بھی کراوایا گیا جس کی ہر سال تجدید کی جاتی رہی ہے مسجد کوئی غیر قانونی نہیں ہے۔

اہل علاقہ نے بھی سپریم کورٹ سے مطالبہ کیاہے کہ وہ اپنے فیصلے پر نظرِ ثانی کرے اورہمیں مسجد کو شہید کرواکے پارک کی ضرورت نہیں ہے، پارک سے ہمیں مسجد زیادہ عزیز ہے ، اہل علاقہ پارک کے حق سے دستبردار ہو رہے ہیں ، اہل علاقہ نے مطالبہ کیاکہ ہمیں ہر حال میں مسجد ہی چاہے ۔علامہ راشدمحمود سومرو نے چیف جسٹس صاحب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس صاحب حیات ریزیڈنسی ، بنی گالہ اور بحریہ ٹائون کے کیس کے تحت یہاں بھی اسی طرح کا فیصلہ کرکے اجر کا باعث بن جائیں جمعیت علمائے اسلام کسی مسجد کو شہید ہونے کی ہرگز اجازت نہیں دے گی اس موقع پر مولانا محمد غیاث ، مولانا امین اللہ ،سید فاروق حسن زئی و دیگر بھی موجود تھے۔