پنجگور 2021کا سورج آ سسکیوں اپنوں کی جدائیوں کے ساتھ غروب ہوگیا

ہفتہ 1 جنوری 2022 21:57

پنجگور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 جنوری2022ء) پنجگور 2021کا سورج آ ہوں، سسکیوں اور اپنوں کی جدائیوں کے ساتھ غروب ہوگیا 2021 نے کئی درد و ملال دے کر زیست سے الوداع ہوگی سرکاری و غیر سرکاری رپورٹ کے مطابق پنجگور میں سال 2021 کے دوران مختلف نوعیت کے واقعات چوری ڈکیتی اقدام قتل کے نیت میں فائرنگ کے نتیجے میں 30 افراد کو قتل اور 46 افراد کو زخمی کر دیا گیا سال 2021 جس نے کئی گھرانوں کے چراغ گل کر دیئے اور کی ماں کی گود اجاڑ دیئے اور کئی خواتین بیوہ بہنیوں کے آنکھوں کے نور جدا ہوگئی کئی گھرانوں کے لخت جگر فائرنگ کی زد میں معذوروں و زخمی کی زندگی گذارنے پر مجبور ہوئے ہیں دنیا جیسے سی پیک و ملکی گیم چینجر کہتی ہے اسی روڑ کے مختلف مقامات پر روڑ حادثات نے بھی اپنی درد دینے کا کسر نہیں چھوڑا مختلف حادثات ٹکر تصادم و جلنے کی وجہ سے 35 افراد جان بحق اور 68 زخمی ہوئے لاکھوں کروڑوں روپے کے مال و املاک آتشزدگی کی وجہ سے جل کر خاکستر ہوئے اسی سال کے دوران ایرانی فورسز نے ایرانی حدود میں فائرنگ کرکے 15 کے قریب پاکستانی نژاد بلوچوں کو شہید اور درجنوں کے قریب لوگوں کو زخمی کردیا جو انٹرنیشنل سطع پر خبر بنا رہا سال 2021 کے دوران مسلح تنظیموں اور نامعلوم افراد کی جانب سے دس سے زیادہ مرتبہ سیکورٹی فورسز کی چیک پوسٹوں اور پارٹی گشت کو نشانہ بنایا ان میں کئی جانی وہ مالی نقصان کا بھی سامنا رہا گیارہ سے زیادہ مرتبہ مختلف مقامات پر بم دھماکے ہوئے مال و املاک کو نقصان پہنچا اس سال کا سب سے بڑا دھماکا وشبود گرمکان ٹیکسی اسٹینڈ پر ہوا جس میں دو راہگیر شہید اور تین سکیورٹی فورسز کے اہلکار زخمی ہوئے تھے اسی سال کے دوران 9 لاشیں برآمد ہوئیں درجن کے قریب لوگ اغوا اور لاپتا کردئییگئے اسی سال کے ۹دوران بجلی کے کرنٹ لگنے سے خواتین سمیت 4 افراد جاں بحق ہوئے تھے اسی سال کے دوران بلوچ روایات کے برخلاف واقعات میں گھروں گھس کر فائرنگ اور عالم دین کمسن بچوں پر بھی حملے شامل تھے جو بلوچی روایت کے خلاف تھے واضح رہے اسی سال کے دوران مکران سے منسلک ایرانی بارڈر پر باڑ لگا کر کام کرنے والے غریب لوگوں کے کاروبار پر پابندی عائد کر دی گئی اور ٹوکن سسٹم کا اجرا کیا گیا جس کی وجہ سے لاکھوں افراد بے روزگار ہوئے واضح رہے اسی سال کے دوران مختلف واقعات رپورٹ نہیں ہوئے تھے جو اس سے زیادہ ہوسکتے ہیں۔