سینیٹ ،قومی اورصوبائی اسمبلیوں کے 331 اراکین نے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کرائیں‘ الیکشن کمیشن

سینیٹ کے 17، قومی اسمبلی کے 102، پنجاب کے 127، سندھ کے 31، خیبر پی کے کے 40 ، بلوچستان اسمبلی کے 14 ممبران شامل

پیر 3 جنوری 2022 23:33

اسلام آباد/لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جنوری2022ء) سینیٹ ،قومی اورصوبائی اسمبلیوں کے 331 اراکین نے 31دسمبر کی آخری تاریخ گزرنے کے باوجود اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کرائیں، جن ممبران نے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کرائیں ان کی رکنیت 16 جنوری کو معطل کر دی جائے گی۔الیکشن کمیشن کے مطابق اب تک 331 ممبران قومی اور صوبائی اسمبلی اور سینیٹ نے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کرائیں، جن میں سینیٹ کے 17، قومی اسمبلی کے 102، پنجاب اسمبلی کے 127، سندھ اسمبلی کے 31، خیبر پختونخواہ اسمبلی کے 40 اور بلوچستان اسمبلی کے 14 ممبران شامل ہیں۔

جن اراکین نے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کرائیں ان میں وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار، وزیر اعلی خیبر پختونخواہ محمود خان، وفاقی وزرا ء فواد چوہدری، نور الحق قادری، شفقت محمود، فہمیدہ مرزا، حماد اظہر، فروغ نسیم، فرخ حبیب، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری، سینیٹر رضا ربانی اور شاہد خاقان عباسی بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

مصدق ملک، مولا بخش چانڈیو، سینیٹر تاج حیدر، انوار الحق کاکڑ، محمد علی شاہ جاموٹ، سکندر میندرو، سیف اللہ ابڑو، انور لال دین، لیاقت خان تراکئی، محمد عبدالقادر، پرنس احمد عمر، سعید احمد ہاشمی اور دنیش کمار نے بھی اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کرائیں۔

نور عالم خان، راجہ پرویز اشرف، طاہر صادق، چوہدری فرخ الطاف، خرم دستگیر، حبیب، محسن رانجھا، راجہ ریاض، قاسم نون، رضا ربانی کھر، سردار محمد بخش مہر، خواجہ شیراز محمود، عامر لیاقت حسین، نواب زادہ شاہ زین بگٹی، خالد مقبول صدیقی، اور اختر مینگل نے بھی اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کرائیں۔عائشہ رجب، شزہ فاطمہ خواجہ، مائزہ حمید، کنول شوزب، عائشہ غوث پاشا، شاندانہ گلزار، حنا ربانی کھر، نفیسہ خٹک، رکن پنجاب اسمبلی بلال فاروق تاررڑ، فیصل حیات، بلال یاسین، سردار اویس لغاری، سید صمصام بخاری، عظمی بخاری بھی اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے والوں میں شامل ہیں۔

رکن سندھ اسمبلی آغا سراج درانی، علی گو ہر مہر، فردوس شمعیم نقوی، شہرام خان، امجد خان آفریدی، بلوچستان اسمبلی کے سردار یار محمد، سردار رحمان کیتھران نے بھی اثاثوں کی تفصیلات الیکشن کمشن میں جمع نہیں کرائیں۔