اقوام متحدہ کشمیری عوام سے حق خود ارادیت کا وعدہ پورا کرے ،سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری

مقبوضہ کشمیر کی صورتحال انتہائی سنگین ہے ،کشمیری آج بھی بھارتی قابض افواج کی بدترین ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بن رہے،بیان

بدھ 5 جنوری 2022 17:03

اقوام متحدہ کشمیری عوام سے حق خود ارادیت کا وعدہ پورا کرے ،سینیٹر ثمینہ ..
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جنوری2022ء) بھارتی تسلط سے مکمل آزادی تک جدوجہدآزادی کشمیر کو ہرصورت میں جاری رکھا جائیگا، اقوام متحد سلامتی کونسل کی کشمیری عوام کے حق میں 5جنوری 1949کو منظور کی گئی قرارداد پر عملدرآمد کرائے جس میں اقوام متحدہ کی زیر نگرانی رائے شماری کے ذریعے کشمیریوں کو اپنے مستقبل کافیصلہ خود کرنے کا موقع دینے کے حق کو تسلیم کیاگیا تھا۔

ان خیالات کا اظہار کنونیئر ذیلی کمیٹی برائے قائمہ کمیٹی سینٹ وزارت داخلہ سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کشمیری عوام کے حق میں اقوام متحد کی سلامتی کونسل کی جانب سے منظور کردہ قرار داد کے دن کی مناسبت سے اپنے بیان میں کیا ۔انہوں نے کہا کہ یہ دن منانے کا مقصد عالمی برادری کو اس بات کی یاد دہانی کرانا ہے کہ سات دہائیوں سے زائدعرصہ گزرجانے کے باوجود جموں وکشمیر کے بارے میں اقوا م متحدہ کی قرارداد وں پر عملدرآمد نہیں ہواہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ5 جنوری کا دن کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی اور حق خود ارادیت کے عزم کا دن ہے اور عالمی برادری کو تنازعہ کشمیر کو حل کرنے کے لئے سنجیدہ کوششیں کرنی چاہئیں ۔ کشمیریوں کے حق خودارادیت کی جدوجہد کو کچلنے کیلئے بھارتی سازشیں اور ہتھکنڈے ناکام ہو چکے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں ماورائے عدالت قتل کے واقعات میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوچکا ہے۔

انہوںنے کہا کہ بھارتی قابض افواج نہتے کشمیری نوجوانوں کو نام نہاد سرچ آپریشنز اور جھوٹے مقابلوں میں شہید کررہی ہے، مقبوضہ کشمیر کی عوام بھارت کی ہر سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کررہی ہے۔ سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہا ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ بھارت کے تمام سفاکانہ اقدامات کو بے نقاب کیا اور آئندہ بھی کشمیریوں کے خلاف بھارتی مظالم کو دنیا کے سامنے لاتا رہے گا ۔

مقبوضہ کشمیر کی عوام بھارت کی ہر سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کررہی ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حق خودارادیت کے حصول تک جدوجہد جاری رکھیں گے۔ کشمیری عوام حق خود ارادیت سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔پاکستان نے دنیا کے ہر فورم پر کشمیریوں کی آواز بھرپور انداز میں اٹھائی ہے اور حل طلب تنازعہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک نیوکلیئر فلیش پوائنٹ ہے جو پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔

اس قراردادکو متفقہ طورپر اقوام متحدہ کے کمیشن برائے انڈیا اور پاکستان نے 5جنوری 1949کو منظور کیا تھا۔آج 74برس گرنے کے بعدبھی اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمدنہیں کیا جاسکا ہے۔فسطائی بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیرمیں نہتے کشمیریوں کو محکوم بنانے کیلئے ظلم و تشدد کا نشانہ بنانے کیلئے فوجی اسٹیبلشمنٹ، خفیہ ایجنسیوں را، آئی بی اور این آئی اے کواستعمال کر رہی ہے۔

مقبوضہ کشمیر کی صورتحال انتہائی سنگین ہے ،کشمیری آج بھی بھارتی قابض افواج کی بدترین ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بن رہے ہیں۔انہوں نے اقوام متحد ہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ تنازعہ کشمیرکے حل کیلئے اقوام متحد کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد کرائے اور کشمیریوں کو بھارتی جبر وا ستبداد سے نجات دلائے۔