محکمہ داخلہ نے براہ راست بھرتی14اور 16 گریڈ کے ملازمین کو گریڈ 17میں ترقی دیکر ریگولرائز کردیا

39 اسسٹنٹ جیل سپرٹینڈنٹس کو گریڈ 14اور 16سے ترقی دیکر گریڈ 17دیا گیا ہے جب کہ ایڈہاک سے ریگولر بھی کردیا گیا

جمعہ 7 جنوری 2022 17:42

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جنوری2022ء) محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے سندھ پبلک سروس کمیشن کا بغیرٹیسٹ پاس اوربراہ راست بھرتی کئے گئی14اور 16 گریڈ کے ملازمین کو گریڈ 17میں ترقی دیکر ریگولرائز بھی کردیا گیا، ترقیاں دینے والے مستقل میں خالی ہونے کے امکان کے پیش نظر بھی ترقی دینے کی انوکھی روایت قائم کی گئی ہے، جس کے لئے نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

عدالت کی جانب سے ایڈہاک ملازمین کی بھرتیوں پر بھی اعتراض اٹھایا گیا تھا۔سیکرٹری محکمہ داخلہ سندھ قاضی شاہد پرویز کے دستخظ سے جاری ہونے والے نوٹی فکیشن کے مطابق39 اسسٹنٹ جیل سپرٹینڈنٹس کو گریڈ 14اور 16سے ترقی دیکر گریڈ 17دیا گیا ہے جب کہ ایڈہاک سے ریگولر بھی کردیا گیا ہے۔ 39 اسسٹنٹ جیل سپرٹینڈنٹ سابق وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ نے 2010 میں براہ راست ایڈہاک پر بھرتی کئے تھے۔

(جاری ہے)

ایڈہاک پر غیر قانونی طریقہ کے ذریعے بھرتی ہونے والے ملازمین کی اسامیوں کو جب مشتہر کیا گیا تھا تو اس وقت اسسٹنٹ سپرٹینڈنٹ کی پوسٹ 14 گریڈ کی تھی۔ بھرتی سے قبل پوسٹ کو 16 گریڈ کا کردیا گیا تھا۔ بھرتی کے تقرر ناموں میں دونوں گریڈ میں ملازمت دی گئی۔جس کے بعدتین مرتبہ 39 اسسٹنٹ جیل سپرٹنڈنٹس کو ریگولر کرنے کی سمری وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ اور مراد علی شاہ نے مسترد کی تھی کیوں کہ ایڈہاک ملازمین کی بھرتی پر محکمہ خزانہ کی جانب سے بھی اور عدالت کی جانب سے بھی اعتراضات سامنے آئے تھے۔

جس کے بعداعجاز جاکھرانی کے پرسنل سیکریٹری سنیل شاہ،سابق آئی جی جیل نصرت منگھن کا بھتیجا یسین منگھن اور خورشید شاہ کے قریبی عزیز منظور شاہ سمیت ملازمین کو ریگولر کرنے کے لئے محکمہ داخلہ کے ایس او میر محمد چنہ نے کلیدی کردار ادا کیاہے۔میر محمد چنہ نے 2020 میں ریگولر کرنے کی سمری چوتھی مرتبہ وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کو بھیجی، مراد علی شاہ نے سمری محکمہ قانون کو بھیج دی تھی، جہاں پر مرتضی وہاب نے سمری پر قانون کے مطابق کارروائی کے ریمارکس دئیے۔

جس کے بعد سمری کابینہ اجلاس میں لائی گئی اور وزیر اعلی سندھ نے کمیٹی تشکیل دی، بعد ازاں کمیٹی میں چیف سیکرٹری سمیت ایس اومیر محمد چنہ کو بھی شامل کیا گیا، میر محمد چنہ نے محکمہ خزانہ سے ریگولر کرنے کی سفارشات مانگی اور منظوری بھی لے لی۔محکمہ فنانس کی منظوری کے بعد میر محمد چنہ نے وزیر اعلی کی جانب سے بنائی جانے والی کمیٹی سے بھی منظوری لے لی، جس کے بعد جیل کے 39 اسسٹنٹ جیل سپرٹنڈنٹ کو براہ راست 16 گریڈ میں ریگولر کردیا گیا، براہ راست 16 گریڈ میں ریگولر کرنے کیلئے پبلک سروس کمیشن کا امتحان دینا لازمی تھا۔

عدالت کے حکم کے باوجود قاضی شاہد پرویز نے ریگولر کرنے کی سمری پر دستخط کردئیے ہیں،حکومت سندھ میں نومبر 2021 میں 39 اسسٹنٹ جیل سپرٹنڈنٹ کو 16 گریڈ میں مستقل کرنے اور دسمبر میں 16 گریڈ میں ترقی دینے کی یہ انوکھی مثال سامنے آئی ہے۔