لاہور ہائیکورٹ نے وکلا ء کی جعلی ڈگریوں سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا

مناسب تو یہ ہے پنجاب بار کونسل وکلا ء کی ڈگریوں کا معاملہ خود دیکھے ‘ جسٹس شاید کریم

پیر 10 جنوری 2022 23:18

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جنوری2022ء) لاہور ہائیکورٹ نے وکلا ء کی جعلی ڈگریوں سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا جبکہ جسٹس شاید کریم نے ریمارکس دئیے ہیںکہ مناسب تو یہ ہے کہ پنجاب بار کونسل وکلا ء کی ڈگریوں کا معاملہ خود دیکھے تاہم عدالت اس سے متعلق تحریری حکم جاری کرے گی۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے خاتون ایڈووکیٹ گلزار بٹ کی درخواست پر سماعت کی۔

(جاری ہے)

دوران سماعت پنجاب بار کونسل کی جانب سے جاوید عمران رانجھا ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور عدالت کو آگاہ کیا کہ لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر وکلا ء کی ڈگریوں کی تصدیق کروائی گئی ، 450 سے زائد وکلا ء کی ڈگریاں جعلی نکلیں جن کے لائسنس معطل کر دئیے ہیں، 15 وکلا ء کے خلاف مقدمات درج کروائے،وکلا ء کے وکالت لائسنس کی منسوخی کے لئے ان کے کیسز پنجاب بار ٹربیونل کو بھجوائے جارہے ہیں۔ 2 وکلا ء نے جعلی ڈگری پر لائسنس معطلی کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کررکھا ہے۔ درخواست گزار خاتون وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے ۔لاہور ہائیکورٹ نے وکلا ء اور جوڈیشل افسروں کی ڈگریوں کی تصدیق کا حکم دے رکھا ہے۔فاضل عدالت نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔