Live Updates

قومی اسمبلی کا اجلاس ،اپوزیشن نے سانحہ مری میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لے لیا

منگل 11 جنوری 2022 00:27

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 جنوری2022ء) قومی اسمبلی کے اجلاس میں سانحہ مری پر گفتگو کرتے ہوئے رکن اسمبلی ریاض فتیانہ نے کہا کہ پاکستان میں ہائی ویز یا شاہرات پر کہیں ایمرجنسی لین نہیں بنائی گئی،قدرتی آفات سے نمٹنے کے لئے ٹورسٹ پولیس بنائی جائے،متبادل سائٹس بھی ہونے چاہئیں، وادی سون سکیسر کو ڈویلپ کیا جائے،بلدیاتی اداروں کے ذریعہ ہوٹلوں کی سرٹیفیکیشن یقینی بنائی جائے،ایمرجنسی صورتحال کے حوالے سے ٹورسٹوں کو معلومات دی جائیں،نئے یوتھ ہاسٹلز بنائے جائیں، پرائیویٹ پبلک پارٹنرشپ کے ذریعہ دو اور تھری اسٹارز ہوٹل بنائے جائیں،جیوڈیشل انکوائری کروائی جائے اور ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کی جائے پیپلز پارٹی کے رہنما و سابق اپوزیشن لیڈر سیدخورشید شاہ نے کہا کہ مری سانحہ ڈیزاسٹر نہیں بلکہ غفلت کا نتیجہ ہے،اگر حکومت بروقت اقدامات کرتی تو ایسا سانحہ نہ ہوتا،ماضی میں بھی برفباری کے واقعات ہوئے لیکن کوئی اموات نہیں ہوئیں کیونکہ انتظامیہ تیار تھی،قدرتی آفات کے لئے تیار ہونا حکومت کی ذمہ داری ہے،چیف منسٹر پنجاب نے خود تسلیم کیا کہ میں ابھی سیکھ رہا ہوں،سی ایم نے سیکھنے سیکھنے میں اتنی جانیں لے لیں،، مزید سیکھنے کے لئے کتنی جانیں چاہئیں انہوں نے کہا کہ اب تو موسم کی پیشگوئی پہلے سے ہی ہوجاتی ہیاتنی بڑی غفلت تھی جس سے پاکستان کا دنیا میں امیج خراب ہوا ہم نیوکلئیر پاور اور ساتواں بڑا ملک ہیں لیکن برف سے لوگوں کو نہیں بچاسکیجو لوگ بچوں کے ساتھ گاڑیوں میں پھنسے تھے ان کی موت کیسے ہوئی، سوچیں جب کوئی ریسپانس نظر نہیں آتا ہوگا ان کی کیا حالت ہوگی آج تو پوری کابینہ ایوان میں ہونی چاہئے تھیںوزیراعظم کو پہلی تقریر کرنا چاہئے تھی اپنی ناکامی ماننی چاہئے تھی حکومت کا رویہ غیرسنجیدہ ہے کیونکہ پارلیمنٹ کو اس کی حثیت نہیں دی جارہی ہے ذوالفقار بھٹو کو تختہ دار پر لے کر جارہے تھے لیکن اس نے جمہوریت پر سودا بازی نہیں کی بینظیربھٹو نے پارلیمان کے عزت و احترام کے لئے جان دی،پارلیمان کو روز اول سے پارلیمان نہیں سمجھا گیا،حکومت کنٹینر سے ہی نہیں اتری،وزیراعظم نے جس بدھ کو سوالوں کے جواب دینے کا اعلان کیا تھا وہ بدھ کب آئے گاوزیراعظم غلام بنانے کے لئے ضرور آئیں گے جس دن آئی ایم ایف کا مطالبہ پورا کرنا ہوگا اپنے لوگوں کی شہادت پر تعزیت کے لئے نہیں آئیں گییہ قوم اپنے ہاتھوں سے خوشی خوشی زنجیر پہننے کو تیار ہے،وزرا کو احساس ہے لیکن یہ مجبور ہیں، اے این پی کے رہنما امیر حیدر ہوتی نے کہا کہ آج سانحہ مری کے سوا کسی موضوع پر بات نہیں ہونی چاہئے تھی،برفباری کسی کے کہنے سے نہیں ہوئی لیکن اس حوالے سے پیشگی اقدامات حکومت کی ذمہ داری ہے،کس نے سیاحوں کو بتانا تھا کہ برفباری میں کیا کرنا ہوگا،غفلت حکومت اور انتظامیہ کی ہے اور یہاں مجرمانہ غفلت کی گئی،اس سانحہ سے آئندہ کے لئے سیکھنا ہوگا، اس کے ذمہ داروں کو سزا دینا ہوگی،سی ایم تو دور کی بات کمشنر راولپنڈی موقع پر نہیں پہنچے،انتظامی غفلت کی تحقیقات انتظامیہ نے نہیں کرنا ورنہ وہ شفاف نہیں ہوں گی، اس کی عدالتی تحقیقات ہونی چاہئے،اسپیکر رولنگ دے کر پارلیمان کی خصوصی کمیٹی سے تحقیقات کروالے،اس پارلیمانی کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش کی جائے،کے پی کے میں دہشت گردی پھر سے سر اٹھارہی ہے، مشران پر حملے ہورہے ہیں، بڑھتی دہشت گردی پر بھی بحث کروائی جائے رکن اسمبلی اسلم بھوتانی نے کہا کہ سانحہ مری پر پورا ملک اشکبار ہیگوادر اور دیگر علاقوں میں بارش سے کم تباہی نہیں ہوئی ہے بلوچستان حکومت جو کرتی تھی وہ کیا، وفاقی حکومت پیکج دیتی ہے جن لوگوں کے گھر تباہ ہوئے ہیں ان کی داد رسی ہوسکیگوادر سی پیک کا جھومر ہی65 ارب ڈالر چین کی سرمایہ کاری ہوئی ہے گوادر کے غریب لوگوں کی مدد کی جائے رکن قومی اسمبلی رہنما تحریک انصاف صداقت عباسی نے کہا کہ عام برف باری تھی مگر یہ برف باری عام نہیں تھی جب شدید برف باری ہوئی تو پندرہ بیس درخت سڑکوں پر گر گئے بجلی کے کھمبے سڑک پر گر گئے راستے بند ہوگئے کلڈنہ سے باڑیاں تک سینکڑوں گاڑیاں پھنس گئیں گاڑیوں پر برف پڑ گئی جو ہٹائی نہ گئی گاڑیوں میں مونوآکسائیڈ جمع ہوئی لوگ گاڑیوں میں بے ہوش ہوئے اور جان سے چلے گئے اپوزیشن لیڈر نے اپنے ایک منظور نظر شیخ انصر کو ڈیڑھ ارب روپے کا مری پارکنگ پلازہ بنانے کا ٹھیکہ دیا جو آج بھی وجود نہیں رکھتا شیخ انصر عزیز کو پھر میئر اسلام آباد بنایا گیا وزیر اعلی پنجاب نے مری کو ضلع بنانے اور دو پارکنگ پلانے بنانے کا اعلان کیا ہے مقامی لوگوں نے مشکل وقت میں لوگوں کی مدد کی مری ترقیاتی اتھارٹی بنانے کا اعلان بھی کیا گیا ہے رکن اسمبلی اغا حسن بلوچ نے کہا کہ انتظامیہ کی نا اہلی کے باعث سانحہ مری رونما ہوا،حکومت بڑے دعوے کرتی ہے لیکن عملی طور پر کچھ نہیں کیا گیا،گوادر اور دیگر اضلاع میں بارشوں سے تباہی آئی ہے،وفاقی حکومت گوادر کے فوائد حاصل کرنا چاہتی ہے،گوادر میں لوگ معاشی بدحالی کا شکار ہیں،وفاقی حکومت گوادر کے متاثرہ افراد کیلئے معاشی پیکج کا اعلان کرے،ریکوڈک بلوچستان کے عوام کی ملکیت ہے،ہمیں ریکوڈک کا 50 فیصد سے زیادہ حصہ دیا جاتا ہے تب ہی بات بنے گی رکن اسمبلی صلاح الدین ایوبی نے کہا کہ سانحہ مری پر پوری قوم سوگوار اور افسردہ ہے،حضرت عمر کے دور میں بیت المال سے غریبوں کی فلاح کی گئی،بلوچستان میں سیلابی ریلے میں تباہی ہوئی ہے،وفاقی حکومت بلوچستان کے متاثرین کیلئے پیکج کا اعلان کرے،رکن اسمبلی شنیلا رتھ نے کہا کہ مارے جانے والوں کے لواحقین کی مالی امداد خاطر خواہ ہونی چاہئیی
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات