ْجعلی خبریں چلائی گئیں کہ حکومت نے اسٹیٹ بینک آئی ایم ایف کو بیچ دیا، گور نر اسٹیٹ بینک

اب مسودہ سب کے سامنے آچکا ہے جس میں تمام اختیارات حکومت کے پاس ہیں، یہ تاثر دینا غلط ہے کہ آئی ایم ایف کو اسٹیٹ بینک کا مالک بنایا جارہا ہے،قائمہ کمیٹی کو بریفنگ

پیر 10 جنوری 2022 22:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جنوری2022ء) گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نے کہا ہے کہ جعلی خبریں چلائی گئیں کہ حکومت نے اسٹیٹ بینک آئی ایم ایف کو بیچ دیا، اب مسودہ سب کے سامنے آچکا ہے جس میں تمام اختیارات حکومت کے پاس ہیں، یہ تاثر دینا غلط ہے کہ آئی ایم ایف کو اسٹیٹ بینک کا مالک بنایا جارہا ہے، میں پہلے آئی ایم ایف کیلئے کام کرتا تھا ،کیا کسی عالمی ادارے میں کام کرنا جرم ہے، ہماری تاریخ میں کئی گورنر اسٹیٹ بینک آئی ایم ایف سمیت دیگر عالمی اداروں میں کام کرتے رہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کو اسٹیٹ بینک ترمیمی بل پر بریفنگ میں بتایا کہ پہلے یہ جعلی خبریں چلائی گئیں کہ حکومت نے اسٹیٹ بینک آئی ایم ایف کو بیچ دیا، اب مسودہ سب کے سامنے آچکا ہے جس میں تمام اختیارات حکومت کے پاس ہیں، یہ تاثر دینا غلط ہے کہ آئی ایم ایف کو اسٹیٹ بینک کا مالک بنایا جارہا ہے، میں پہلے آئی ایم ایف کیلئے کام کرتا تھا کیا کسی عالمی ادارے میں کام کرنا جرم ہے، ہماری تاریخ میں کئی گورنر اسٹیٹ بینک آئی ایم ایف سمیت دیگر عالمی اداروں میں کام کرتے رہے، میری کوئی دوسری نیشنلٹی نہیں ہے میں پاکستانی ہوں، میری پاس کسی دوسرے ملک کی مستقل رہائش بھی نہیں ہے، میڈیا اور سوشل میڈیا پر ان معاملات کو لے کر جعلی خبریں پھیلائی جاتی ہیں ۔

(جاری ہے)

گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی ری کیپٹلائزیشن ہونے چاہیے ، اسٹیٹ بینک کے بورڈ میں تعیناتی حکومت کا اختیار ہے ، حکومت کے ساتھ ای سی سی اور دیگر فورمز پر مشاورت ہوتی ہے ، مانیٹری پالیسی کمیٹی 2015 میں بنائی گئی تھی ، گورنر اور ڈپٹی گورنرز کی دوہری شہریت اور کسی دوسرے ملک کے مستقل رہائشی ہونے پر بھی پابندی ہونی چاہیے ، جو ہم سہ ماہی رپورٹس دیتے ہیں اس میں صرف جائزہ ہوتا ہے ، جو نئی رپورٹ دیا کریں گے وہ مفصل ہو گی ، حکومت کسی قانون پر اسٹیٹ بینک کی رائے کو رد کر سکتی ہے ، کمیٹی کے سامنے پیش ہونے پر سینئر افسران کے ساتھ گورنر کا عہدہ بھی شامل کر لیں ۔