پی آئی اے تقریباً 5 ہزار ملازمین کا بوجھ کم کرنے میں کامیاب

قومی ائیرلائن میں فی طیارہ ملازمین کی تعداد 550 سے کم ہو کر صرف 260 رہ گئی، رواں سال مزید طیاروں کی آمد سے ملازمین کی شرھ 220 پر آجائے گی، ملازمین کی تعداد کم کرنے سے سالانہ 8 ارب روپے کی بچت ہوگی

muhammad ali محمد علی پیر 10 جنوری 2022 22:45

پی آئی اے تقریباً 5 ہزار ملازمین کا بوجھ کم کرنے میں کامیاب
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 10 جنوری2022ء) پی آئی اے تقریباً 5 ہزار ملازمین کا بوجھ کم کرنے میں کامیاب،قومی ائیرلائن میں فی طیارہ ملازمین کی تعداد 550 سے کم ہو کر صرف 260 رہ گئی، رواں سال مزید طیاروں کی آمد سے ملازمین کی شرھ 220 پر آجائے گی، ملازمین کی تعداد کم کرنے سے سالانہ 8 ارب روپے کی بچت ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کی قومی ایئر لائن پی آئی اے صرف 3 سال کے دوران ادارے میں موجود ہزاروں اضافی ملازمین کا بوجھ کم کرنے میں کامیاب رہی ہے۔

اس حوالے سے پی آئی اے کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق 4 سالوں کے دوران پی آئی اے نے اپنی افرادی قوت میں ہزاروں کی تعداد میں کمی لائی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ سال 2017 میں پی آئی اے کی فی طیارہ ملازمین کی تعداد 550 تھی، 4837 ملازمین کی فراغت کے بعد اب قومی ائئرلائن کی افرادی قوت کی شرح بین الاقوامی تناسب کے برابر ہوگئی ہے۔

(جاری ہے)

ضرورت سے زائد سیاسی بھرتیوں کیلئے پہچانی جانے والی پی آئی اے کی افرادی قوت آج سے چند سال قبل تک بہت زیادہ تھی، سال 2017 میں پی آئی اے کی فی طیارہ ملازمین کی تعداد 550 تھی جو اب 2022 میں کم ہو کر صرف 260 رہ گئی ہے۔

اس حوالے سے ترجمان پی آئی اے کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ دنیا کی بہترین ایئرلائنز فی طیارہ افرادی قوت کی شرح کو 200 سے 250 کے درمیان رکھتی ہیں، پی آئی اے بھی جلد اس شرح تک پہنچ جائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ رواں سال 2022 میں پی آئی اے کے بیڑے میں مزید طیارے شامل ہوں گے جس کے بعد فی طیارہ افرادی قوت 220 پر آجائے گی۔ رضاکارانہ علیحدگی اسکیم، جعلی ڈگری اور نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرنے والے ملازمین کی برطرفی جیسے اقدامات کی بدولت ادارے کے ہزاروں ملازمین کا بوجھ کم کیا گیا۔

جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق قومی ایئرلائن سے حالیہ عرصے میں 1900 ملازمین نے رضاکارانہ علیحدگی اسکیم سے استعفی حاصل کیا جبکہ ایک ہزار کے قریب ملازمین برطرف کئے گئے۔ 837 ملازمین جعلی ڈگریوں کی وجہ سے برطرف ہوئے اور 1100 ملازمین کے خلاف نظم و ضبط کی خلاف ورزیوں اور کرپشن کی وجہ کاروائی کی گئی۔ قومی ائیرلائن کی اضافی افرادی قوت کی کمی کے حوالے سے سی ای او پی آئی اے ایئر مارشل ارشد ملک کے مطابق پی آئی اے کا اصلاحاتی عمل جاری رہے گا، ملازمین کی تعداد کم کرنے سے سالانہ 8 ارب روپے کی بچت ہوگی۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ ادارے میں اصلاحاتی عمل کا کلیدی عنصر نظم و ضبط کا قیام ہے۔ مزید طیارے بیڑے میں شامل کررہے ہیں جس سے پی آئی اے کی سروس کا معیار بہتر ہو جائے گا۔