پاکستان اور سپین کا تجارتی اور اقتصادی تعاون سمیت دوطرفہ تعلقات کی نوعیت پر اطمینان کا اظہار ،مزید مستحکم بنانے پر اتفاق

دہشتگردی سے نمٹنے اور اقوام متحدہ کی اصلاحات سمیت علاقائی اور بین الاقوامی امور پر دونوں ممالک کے نکتہ نظر میں مماثلت اور ہم آہنگی خوش آئند ہے، شاہ محمود قریشی

منگل 11 جنوری 2022 22:42

پاکستان اور سپین کا تجارتی اور اقتصادی تعاون سمیت دوطرفہ تعلقات کی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جنوری2022ء) پاکستان اور سپین نے تجارتی اور اقتصادی تعاون سمیت دوطرفہ تعلقات کی نوعیت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مزید مستحکم بنانے پر اتفاق کیاہے۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اسپین میں وزارت خارجہ پہنچے تو ہسپانوی وزیر خارجہ جوز مینوئل الباری نے ان کا خیر مقدم کیا،وزارتِ خارجہ اسپین میں دونوں وزرائے خارجہ کے مابین ملاقات ہوئی جس میں دو طرفہ تعلقات ،تجارتی و اقتصادی شراکت داری سمیت اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال ہوا ،اسپین میں پاکستان کے سفیر شجاعت راٹھور بھی وزیر خارجہ کے ہمراہ تھے ۔

دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور اسپین کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعاون سمیت دوطرفہ تعلقات کی نوعیت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے، انہیں مزید مستحکم بنانے پر اتفاق کیا ۔

(جاری ہے)

شاہ محمود قریشی نے کہاکہ دہشت گردی سے نمٹنے اور اقوام متحدہ کی اصلاحات سمیت علاقائی اور بین الاقوامی امور پر دونوں ممالک کے نکتہ نظر میں مماثلت اور ہم آہنگی خوش آئند ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پاکستان اور اسپین کے مابین کثیرجہتی شعبہ جات میں دوطرفہ تعاون کے فروغ کے لیے سالانہ دوطرفہ مشاورت (ABC) کے موجودہ میکانزم کو مزید متحرک اور فعال بنانے کی ضرورت ہے۔ دونوں وزرائے خارجہ نے رواں سال ABC کے پانچویں دور کے جلد انعقاد پر اتفاق کیا ۔ شا ہ محمود قریشی نے کہاکہ 220 ملین سے زائد صارفین کی وجہ سے پاکستان،بیرونی سرمایہ کاری کیلئے ایک پرکشش مارکیٹ کا درجہ رکھتا ہے۔

انہوںنے کہاکہ ہسپانوی سرمایہ کاروں کیلئے پاکستان میں ، ٹیکسٹائل، ہاؤسنگ اور تعمیرات، فارماسیوٹیکل، قابل تجدید توانائی، زراعت اور کھیلوں کے سامان سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع میسر ہیں۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان یورپی یونین کے تناظر میں اسپین کو ایک اہم پارٹنر سمجھتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ چوتھی بڑی معیشت ہونے کے ناطے اسپین کا یورپی یونین کی پالیسیوں میں اہم کردار ہے۔

مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ 1.3 بلین ڈالر سے زائد کی سالانہ دوطرفہ تجارت کے ساتھ، سپین کا شمار پاکستان کے بڑے تجارتی شراکت داروں میں ہوتا ہے، وزیر خارجہ نے جی ایس پی پلس کے معاملے پر یورپی یونین میں مسلسل حمایت پر ہسپانوی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔دوران ملاقات، افغانستان سمیت علاقائی امن و امان کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا۔

وزیر خارجہ نے اسپین پر زور دیا کہ وہ یورپی یونین کی جانب سے افغانستان کے عوام کو انسانی المیے سے بچانے اور فوری معاونت کی فراہمی کے لیے، اپنا موثر کردار کردار ادا کرے ۔ انہوںنے کہاکہ ایک پرامن، مستحکم اور مضبوط افغانستان خطے کے امن، استحکام اور ترقی کے لیے ضروری ہے۔انہوںنے کہاکہ پاکستان، باہمی احترام، خود مختاری اور برابری کی بنیاد پر تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ پر امن تعلقات کا خواہاں ہے۔

وزیر خارجہ نے اپنے ہسپانوی ہم منصب کو، بھارتی پالیسیوں کے باعث خطے کے امن کو درپیش خطرات سے آگاہ کیا ۔ انہوںنے کہاکہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان اصل مسئلہ جموں و کشمیر کا تنازعہ ہے جس کا منصفانہ حل علاقائی امن اور استحکام کے لیے انتہائی ضروری ہے۔انہوںنے کہاکہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں 5 اگست 2019 کو ہندوستان کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات سے، ہماری علاقائی امن کی کوششوں کو شدید دھچکا لگا۔

وزیر خارجہ نے ہسپانوی ہم منصب کو پاکستان میں امن و امان کی صورتحال میں نمایاں بہتری سے آگاہ کرتے ہوئے اسپین کی جانب سے ٹریول ایڈوائزری پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوںنے کہاکہ اسپین میں مقیم ایک لاکھ پچیس ہزار سے زائد پاکستانی کمیونٹی، دو طرفہ تعلقات کے استحکام میں انتہائی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ اسپین میں مقیم پاکستانی شہریوں کو، دونوں ممالک کے درمیان دوہری شہریت کا معاہدہ نہ ہونے کی وجہ سے مقامی قانون کے مطابق پاکستانی شہریت ترک کرنا پڑتی ہے،وزیر خارجہ نے توقع ظاہر کی کہ اسپین کی حکومت پاکستانی نڑاد ہسپانوی شہریوں کو درپیش اس مسئلے کے حل کیلئے سنجیدہ غورو خوض کرے گی