جعلی ڈگری پر بھرتی کرنیوالے (ر) افسران کیخلاف کارروائی نہیں ہوسکتی، ایوی ایشن ڈویژن

اب تک جعلی تعلیمی ڈگریوں پر 819 ملازمین کو ملازمتوں سے نکالا جا چکا ہے اور یہ کیسز ایف آئی اے کے سپرد کیے گئے ہیں، سینٹ کو آگاہی

منگل 11 جنوری 2022 22:42

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جنوری2022ء) سول ایوی ایشن ڈویڑن نے ایوان بالا (سینیٹ) کو آگاہ کیا ہے کہ جعلی ڈگری پہ ملازمین کو بھرتی کرنے والے ریٹائرڈ افسران کے خلاف کارروائی نہیں ہو سکتی ہے۔ یہ بات سول ایوی ایشن ڈویژن کی جانب سے سینیٹ کے وقفہ سوالات میں تحریری جواب کے ذریعے بتائی گئی ہے۔ایوان بالا کو بتایا گیا کہ اب تک جعلی تعلیمی ڈگریوں پر 819 ملازمین کو ملازمتوں سے نکالا جا چکا ہے اور یہ کیسز ایف آئی اے کے سپرد کیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ جعلی ڈگری پر پی آئی اے کے 21 ملازمن کے کیسز پر کارروائی تاحال چل رہی ہے۔سول ایوی ایشن ڈویڑن نے جمع کرائے گئے تحریری جواب میں کہا کہ جعلی ڈگری والے ملازمین کو بھرتی کرنے والے افسران ملازمتوں سے ریٹائر ہو چکے ہیں۔اس ضمن میں سول ایوی ایشن ڈویژن نے وضاحت کی کہ پی آئی اے قوانین کے تحت ان افسران کے خلاف کارروائی نہیں کی جا سکتی ہے۔اس موقع پر جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر مشتاق احمد نے مؤقف اختیار کیا کہ جن افسران نے پی آئی ایمیں جعلی ڈگریوں پر ملازمین بھرتی کیے ان کے خلاف تو کرمنل کارروائی بنتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں پہلے بتایا گیا تھا کہ جعلی ڈگری پر 1500 ملازمین کو نکالا گیا ہے۔