قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کا اجلاس ، ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس میں 88 کروڑ سے زائد نقصان ہونیکا انکشاف

ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کو مکمل فروخت کر دیا جائے گا،ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس نی50کروڑ کا قرض بھی اداکرنا ہے، حکام

جمعرات 13 جنوری 2022 21:59

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 جنوری2022ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری میں ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس میں کام مکمل طور پر ٹھپ ہونے اور اس کی مد میں 88 کروڑ 30 لاکھ سیزائدنقصان ہونیکا انکشاف ہوا ہے جبکہ 63 ایکڑ پر مشتمل حکومتی ادارہ ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کی فروخت سے متعلق بڑی خبر سامنے آئی ہے۔ گذشتہ روز سینیٹر شمیم آفریدی کی زیر صدارت سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کا اجلاس ہو ا جس میں سیکرٹری نجکاری نے کمیٹی کو بتایا کہ ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس نی50کروڑ کا قرض بھی اداکرنا ہے،ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کے اڑھائی سو ملازمین ادارے پربوجھ ہیں، جبکہ نجکاری کمیشن حکام نے بتایا کہ ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس نے گزشتہ سال کوئی ٹرانسفارمر بھی نہیں بنایا ۔

(جاری ہے)

نجکاری کمیشن حکام کا کہنا تھا کہ ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کو مکمل فروخت کر دیا جائے گا، 7میں سی6کمپنیاں ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کی نجکاری کیلئے اہل ہیں جبکہ ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کی ریزرو پرائس کابینہ کی نجکاری کمیٹی میں زیرغورہے۔وفاقی کابینہ کی کمیٹی برائے نجکاری (سی سی او پی)نے ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کے 96.6 فیصد حصص کے فروخت کے اسٹرکچر کی منظوری دے چکی ہے۔یاد رہے کہ حکومت نی2021ئ میں جناح کنونشن سنٹر,ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس,پاکستان سٹیل مل,بلوکی اورحویلی بہادرشاہ پاورپلانٹس کی نجکاری کافیصلہ کیاتھا،تین سالوں میں 47 اداروں کی نجکاری ہوگی۔