وزیر اعظم کو پی ایم ہائوس میں رہتے ہوئے مہنگائی کا احساس نہیں ہوگا ،وزیراعلیٰ سندھ

الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کیلئے جون میں کہا ہے اور اس ضمن میں سندھ میں حلقہ بندیوں کا کام بھی شروع کیا جا رہا ہے جو کہ مارچ تک مکمل ہو جائیگا،مراد علی شاہ

ہفتہ 15 جنوری 2022 22:03

وزیر اعظم کو پی ایم ہائوس میں رہتے ہوئے مہنگائی کا احساس نہیں ہوگا ،وزیراعلیٰ ..
جامشورو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جنوری2022ء) وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کو پی ایم ہائوس میں رہتے ہوئے مہنگائی کا احساس نہیں ہوگا کیوں کہ مہنگائی ان کیلئے نہیں بلکہ متوسط طبقے اور غریبوں کیلئے سنگین مسئلہ ہے۔ وہ ہفتے کو سیہون شریف ایئر پورٹ پر صحافیوں کے سوالات کا جواب دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے چینلز پر سنا کے پی ایم صاحب کہہ رہے تھے کہ پاکستان میں دیگر ملکوں کے بنسبت مہنگائی کم ہے جو کہ حیران کن بات ہے اس وفاقی حکومت کا شیوہ رہا ہے کہ ایک چیز مہنگی کر کے اس میں تھوڑی سے کمی کر کے دعویٰ کرتے ہیں کہ مہنگائی کم ہو گئی ہے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ کھاد کی پروڈکشن کم ہونا سمجھ سے بالا تر ہے جیسے گندم گم ہوگئی تھی ویسے ہی کھاد کو بھی گم کردیا گیا ہے جس کا نوٹس لیا گیا ہے اور اس مسئلے کے حل کیلئے کام کر رہے ہیں ایک سوال پر وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ مری واقعہ پر افسوس ہے اور متعلقہ حکام اس حوالے سے کاروائی کریں گے۔

(جاری ہے)

بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے سوال پر وزیر اعلی سندہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کیلئے جون میں کہا ہے اور اس ضمن میں سندھ میں حلقہ بندیوں کا کام بھی شروع کیا جا رہا ہے جو کہ مارچ تک مکمل ہو جائیگا۔

لانگ مارچ کے سوال پر وزیر اعلی نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری نے 27 فروری 2022 سے قائد اعظم کی مزار سے لانگ مارچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو کہ انشااللہ تعالی اسلام آباد تک جائیگا۔ جامشورو میں امن و امان کی صورتحال سے متعلق سوال پر وزیر اعلی نے کہا کہ ضلع جامشورو میں امن و امان کیلئے ہر ممکن اقدا مات کر رہے ہیں ۔

قبل ازیں وزیر اعلی سندہ سید مراد علی شاہ وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ اور ایم پی اے امداد پتافی کے ہمراہ سیہون ائیر پورٹ پہنچے جہاں ایم این اے سکندر علی راہپوٹو، ایم اپی اے ملک اسد سکندر، پی پی پی جامشور کے صدر سید آصف علی شاہ، پی پی پی کے رہنما رئیس امان اللہ شاہانی، ایم پی اے صالح محمد شاہ ڈویزنل کمشنر محمد عباس بلوچ، ڈپٹی کمشنر جامشورو کیپٹن رٹائرڈ فرید الدین مصطفی، ایس ایس پی جامشور اعجاز احمد بلوچ و دیگر معززین نے ان کا پرتپاک استقبال کیا بعد ازاں وزیر اعلی سندہ نے اپنے رشتے دار سید پیر معظم علی شاہ کے ولیمے میں شرکت کی۔

بعد ازاں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے اینٹ لگاکر سیہون قلعے کی بحالی کا سنگ بنیاد رکھا ۔تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ سیہون قلعے کی بحالی انڈومنٹ فنڈ ٹرسٹ (EFT) کررہی ہے، سیہون قلعہ پانچویں صدی کی آخر یا چھٹی صدی کے آغاز میں تعمیر کیا گیا، جو کہ 1.27 کلومیٹر طویل اور 15 میٹر اونچا ہے،326 ق۔م میں سکندراعظم نے یہ قلعہ بند شہر راجہ سامبس سے فتح کیا اور سامبس سمیت 80 ہزار سپاہیوں سمیت بھکشو قتل کئے،187 ق۔

م میں 80 ق۔م تک باکھتری یونان نے حکمرانی کی،712 عیسوی میں محمد بن قاسم نے راجہ ڈاہر کے گورنر بجیرا سے یہ قلعہ آزاد کرایا،1026 عیسوی میں محمود غزنوی نے یہ قلعہ فتح کیا،1541 عیسوی میں ہمایوں بادشاہ نے یہ قلعہ فتح کرنے کی کوشش کی مگر ناکام رہے بعد میں اکبر بادشاہ کے سپہ سالار عبدالرحیم خان نے خانان مرزا جانی بیگ کو شکست دی اور اسکے بعد سندھ مغلوں کے قبضے میں آگیا،1701 عیسوی میں مغل شہزادے نے یہ قلعہ کلھوڑوں کے ابھرتی ہوئی قوت کے خلاف بطور ایک خاص مقام کے استعمال کیا مگر جلد ہی سندھ کلھوڑوں کے حوالے کردیا گیا، کلھوڑوں نے اپنی دارالخلافہ حیدرآباد منتقل کردیاجسکی وجہ سے سیھون کا قلعہ خستہ حالی کا شکار ہوا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ میں کافی مطمئن ہوں کہ ای ایف ٹی نے تھر میں نوکوٹ قلعہ کو بحال کیا، انہوں نے کہا ایک پراسرار تاریخ کے ساتھ قلعہ سہون واقعی ایک چیلنج تھا، ای ایف ٹی نے اپنے لیے حکومت سے کوئی مالی امداد نہیں مانگی جوکہ خوش آئند بات ہے، انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہوئی کہ آج ان کے پاس 1.6 ارب روپے کی مالی رقم ہے، انہوں کہا کہ افسوس ہے کہ ماضی میں سندھ کے ورثے پر زیادہ توجہ نہیں دی گئی اور صوبائی حکومت نے ثقافتی اور تاریخی ورثے کی بحالی کیلئے اقدامات کیے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمیں فنڈز، عالمی معاونت اور تاریخی حوالہ جات اور دستاویزات کی ضرورت ہے۔

تقریب میں انڈومنٹ ٹرسٹ کے عہدیدار ،مقامی ،سیاسی ،سماجی اور محکمہ ثقافت کے سینئر افسران شرکت کی ۔سید مرادعلی شاہ نے سید عبداللہ شاہ انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز پہنچ کر انسٹیٹیوٹ میں جدید ٹیکنالوجی سے قائم 24 بستروں پر مشتمل آئی سی یو وارڈ کا افتتاح کیا۔