اپوزیشن ایک پیج پر نہیں ، یہ ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتے ،غلام سرور خان

ووٹ آف کانفیڈنس آئینی اور جمہوری راستہ ہے ، موجودہ اپوزیشن کو ذلت کا سامنا کرنا پڑے گا ،بے یقینی ملک،عوام،معاشرے کے لئے زہر قاتل ہے،اسکا نقصان مملکت پاکستان کو ہو گا ، عوام اپوزیشن کی جھوٹی باتوں پر یقین نہ کریں،میاں صاحب اشتہاری ہیں ،آئیں گے تو سیدھے جیل جائیں گے، وفاقی وزیر کی میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 15 جنوری 2022 22:43

اپوزیشن ایک پیج پر نہیں ، یہ ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتے ،غلام سرور خان
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جنوری2022ء) وفاقی وزیر غلام سرور خان نے ایک بار پھر اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن ایک پیج پر نہیں ، یہ ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتے ،ووٹ آف کانفیڈنس آئینی اور جمہوری راستہ ہے ، موجودہ اپوزیشن کو ذلت کا سامنا کرنا پڑے گا ،بے یقینی ملک،عوام،معاشرے کے لئے زہر قاتل ہے،اسکا نقصان مملکت پاکستان کو ہو گا ، عوام اپوزیشن کی جھوٹی باتوں پر یقین نہ کریں،میاں صاحب اشتہاری ہیں ،آئیں گے تو سیدھے جیل جائیں گے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کہاکہ گزشتہ روز کے سیشن کے بارے میں سیاسی ماحول بنانے کی کوشش کی گئی کہ یہ بل منظور نہیں ہو پائے گا ،اپوزیشن ہمیشہ کی طرح کہتی رہی اور بے یقینی کی کیفیت قائم کرنے کی کوشش کی ،ہم کہتے رہے کہ اپوزیشن کا اتفاق نہیں،یہ ایک پیج پر نہیں،یہ ہمارا کچھ بگاڑ نہیں سکتے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ہم کہتے رہے اپوزپشن کو ذلت ورسوائی ہو گی اور وہی ہوا،ان کے بارہ لوگ غیر حاضر تھے ۔

انہوںنے کہاکہ ملاقاتیں کرکے ماحول بنایاگیا، چاہے آپس میں موسم کا حال ہی ایک دوسرے کو بتا رہے ہوں ۔ انہوںنے کہاکہ ووٹ آف کانفیڈنس ایک آئینی،جمہور راستہ ہے،یہ پہلے چیئرمین سینٹ کے خلاف بھی کیا گیا لیکن اکثریت کے باوجود ذلت کا سامنا کرنا پڑا ،اگر عدم اعتماد لانا ہے تو ہم خوش آمدید کہتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ بے یقینی ملک،عوام،معاشرے کے لئے زہر قاتل ہے،اسکا نقصان مملکت پاکستان کو ہو گا ،اپوزیشن کی ان جھوٹی باتوں پر یقین نہ کریں،اپوزیشن کو کہتا ہوں،آپ عدم اعتماد دائر تو کریں۔

انہوںنے کہاکہ مولانا کوئی تاریخ دیتے ہیں اور بلاول کوئی تاریخ دیتا ہے ،شاہد خاقان نے کہا کہ عدم اعتماد کہیں ڈسکس نہیں ہوئی ۔ انہوںنے کہاکہ ڈیل کے حوالے سے زہر گھولا گیا،جس پر آئی ایس پی آر کو آکر بیان دینا پڑا ۔ انہوںنے کہاکہ پہلے کہا تھا کہ میاں صاحب اشتہاری ہیں آئیں گے تو سیدھے جیل جائیں گے، نوازشریف جعلی میڈیکل لیکر چار ہفتوں کے لئے لندن گیا ،اب برطانوی حکومت بھی اسے پناہ دینے کو تیار نہیں۔

انہوںنے کہاکہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نواز شریف واپس لایا جائے اور جیل کی اسی چکی میں بھیجا جائے جہاں سے نکال کر باہر بھیجا۔ انہوںنے کہاکہ میاں صاحب سزایافتہ ہے،ان سے کوئی ڈیل کرنے ہو تیار نہیں،انھیں ضرور آنا چاہیے ۔ انہوںنے کہاکہ اپوزیشن کو عدم اعتماد ضرور لانی چاہیئے،لیکن بے یقینی کا تاثر قائم نہیں کرنا چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ ہم پر سب سے بڑا ہاتھ اللہ کا اور دوسرا ہاتھ عوام کا ہے،حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کا ایک پیج پر ہونا پاکستان کے مفاد میں ہے۔

انہوںنے کہاکہ جو منصوبے شروع کئے ان پر تیزی سے کام جاری ہے،اس سے عوام کے مسائل کم ہوتے ہیں اور سیاسی اثر بھی ہوتا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ تحریک انصاف کا ٹکٹ لینا باعث اعزاز ہے،چوروں ڈاکوؤں کا ٹکٹ لینا باعث شرم ہے،پرویز خٹک سینئر رہنما اور تحریک انصاف کے ساتھ ہیں،اراکین کا مطالبہ تھا کہ گیس کے منصوبے مکمل ہونے چاہئیں ،ڈاکٹر اگر غلط لکھ دیتا ہے،تو مجھے اس پر یقین کرنا پڑے گا،میڈیکل بورڈ اس معاملہ کی انکوائری کریگا ۔

انہوںنے کہاکہ میڈیکل بورڈ جانچے گا کہ کس طرح جعلی رپورٹ تیار کی گئی اور نواز شریف اس کی بناء پر ملک سے باہر گئے ۔ انہوںنے کہاکہ مہنگائی کی بین االاقوامی وجوہات ہیں۔انہوںنے کہاکہ ایم این اے،ایم پی اے کا کام سپانسر کرناہے،ٹھیکیدار یا ادارے کی غلطی کی انکوائری ہو گی،کارروائی ہو گی ۔