سرحدی تنازعہ،نیپال کی بھارت سے سڑکوں کی یکطرفہ تعمیر روکنے کی اپیل

سرحدی تنازعات سفارتی سطح پر حل ہونے چاہئیں،یکطرفہ فیصلوں سے تنازعات جنم لیں گے،نیپالی حکومت

پیر 17 جنوری 2022 15:50

کھٹمنڈو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2022ء) نیپال نے بھارت سے کہا ہے کہ وہ سرحد کے پاس دریائے کالی کے علاقے میں سڑکوں کی یکطرفہ تعمیر اور توسیع کو روک دے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق نیپال کے وزیر اطلاعات و نشریات اور حکومت کے ترجمان گیانیندر بہادر کارکی نے کہاکہ نیپال کی حکومت نے ایک بار پھر اس بات کا اعادہ کیاہے کہ لمپیادھورا، لیپولیکھ اور کالا پانی جیسے علاقے اس کے ملک کا اٹوٹ حصہ ہیںاور بھارت پر زور دیا کہ وہ ان متنازعہ علاقوں میں اپنی تمام تعمیراتی سرگرمیاں فوری طور پر روک دے۔

نیپال کے وزیر اطلاعات و نشریات اور حکومت کے ترجمان گیانیندر بہادر کارکی نے کہا کہ دریائے کالی کے مشرق میں لمپیادھورا، لیپولیکھ اور کالاپانی جیسے علاقوں میں بھارت کی جانب سے سڑکوں کی تعمیر اور توسیع کا کام یکطرفہ طور پر ہو رہا ہے، جسے سفارتی سطح پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

نیپالی کابینہ کی میٹنگ کے بعد اس کے فیصلوں سے آگاہ گرتے ہوئے بہادر کارکی نے مزید کہاکہ حکومت نیپال حکومت ہند پر زور دیتی رہی ہے کہ وہ ان تمام یکطرفہ اقدامات، جیسے کہ نیپالی سرزمین سے گزرنے والی کسی بھی سڑک کی تعمیر اور توسیع وغیرہ، کو روکے دے۔

وزیر نے مزید کہا کہ نیپال کی حکومت دونوں ممالک کے درمیان سرحدی تنازعہ کو تاریخی معاہدوں، ٹریٹیز، تاریخی دستاویزات ، نقشوں کی بنیاد پر، نیپال اور بھارت کے درمیان قریبی اور دوستانہ تعلقات کی روح اور جذبات کے مطابق حل کرنے کے لیے پر عزم ہے۔اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ کالا پانی، لیپولیکھ اور لمپیادھورا نیپال کے علاقے ہیں، حکمراں جماعت نے بھارت پر زور دیا کہ وہ ان علاقوں میں تعینات اپنے فوجیوں کو فوری طور پر واپس بلا لے اور تاریخی حقائق اور شواہد کی بنیاد پر اعلی سطحی بات چیت کے ذریعے سرحدی تنازعے کو خوش اسلوبی سے حل کرے۔