2021 ،لاہورمیں 460 بے گھر نامعلوم منشیات کے عادی افراد جان کی بازی ہار گئے

منشیات سے طلاق اور خلع کی شرح میں اضافہ ہواخاندانی نظام متاثر ہوا‘رپورٹ میں انکشاف

پیر 17 جنوری 2022 19:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2022ء) 2021 میں بھی منشیات کے استعمال میں تشویش ناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ،لاہور کی سڑکوں باغوں اور فٹ پاتھوں پر منشیات کا استعمال کرنے والے 460 منشیات کے عادی افراد کی اموات ہوئیں ۔کنسلٹنٹ انسداد منشیات مہم سید ذوالفقار حسین نے سال 2021 میں منشیات کے استعمال اور اس سے ہونے والے نقصانات کے حوالے سے سالانہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ نوجوانوں میں منشیات کا حصول 80 فیصد موبائل اور واٹس ایپ کے ذریعے ہوا اور 2021 میں منشیات کے استعمال کی وجہ سے لاہور میں طلاق اور خلع میں اضافہ ہوا جس کا اثر پورے خاندان اور متاثرہ فیملی پر پڑا۔

رپورٹ کے مطابق سال 2021 میں اپر کلاس کے نوجوانوں میں کرسٹل آئس،کوکین ہیروئن اور ایل ایس ڈی گولیوں کے استعمال میں کمی نہ ہوئی۔

(جاری ہے)

شملہ پہاڑی ریگل چوک پینو راما سنٹر مال روڈ مزنگ گنگا رام علی پارک داتا دربار بھاٹی گیٹ ٹیکسالی گیٹ، پرندہ مارکیٹ، بھاٹی گیٹ ملتان روڈ چوبرجی سبزازار ٹھوکر نیاز بیگ کاہنہ مغل پورہ لال پل اک موریہ پل ریلوے اسٹیشن مصری شاہ شادباغ لاری اڈا بادامی باغ شاہدرہ امامیہ کالونی شمالی لاہور دھرم پورہ اچھراہ وحدت روڈ ملتان روڈ مسلم ٹاؤن موڑ میں نشہ کا رحجان زیادہ رہا۔

منشیات کے عادی افراد کی بحالی کیلئے 2021 میں بھی کوئی نیا ہسپتال یا بیڈ کی تعداد میں اضافہ نہ ہو سکا۔انہوں نے کہا کہ لاہور میں 30 ہزار منشیات کے عادی افراد کو علاج کی فوری ضرورت ہے۔