مقبوضہ جموں وکشمیر‘لکھنؤ کا مسلمان خاندان سرینگر جموں ہائی پر لاپتہ

رشتہ داروں نے لاپتہ افراد کی شناخت65سالہ محمود علی خان، 52سالہ درخشان اور 26سالہ شاویز خان کے طور پر کی ہے

پیر 17 جنوری 2022 21:00

جموں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2022ء) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںضلع رامبن میں پولیس نے لکھنؤ کے ایک مسلمان خاندان کی تلاش کے لیے وسیع پیمانے پر تلاشی کارروائی شروع کی ہے جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ جمعہ کی صبح سرینگر جموں ہائی وے سے رامسو کے مقام پر لاپتہ ہوگیاہے۔

(جاری ہے)

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ایس ایس پی رامبن موہیتا شرما نے میڈیا کو بتایا کہ یہ تلاشی کارروائی اترپردیش کے شہرلکھنؤ سے تعلق رکھنے والے ایک خاندان کی جانب سے سوشل میڈیا کے ذریعے مطلع کرنے کے بعد شروع کی گئی ہے کہ جموں وکشمیر جانے والے ان کے رشتہ دار مبینہ طور پر رامسو کے علاقے میںہائی وے پرمٹی کے تودے گرنے کے نتیجے میں پھنس جانے کے بعد بے ہوش ہو گئے تھے۔

لواحقین نے کہا ہے کہ واٹس ایپ کے ذریعے ان کے پھنس جانے کے پیغامات موصول ہونے کے بعد اب تقریباً تین دن سے ان سے کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے۔ایک سرکاری عہدیدار کے مطابق رشتہ داروں نے لاپتہ افراد کی شناخت65سالہ محمود علی خان، 52سالہ درخشان اور 26سالہ شاویز خان کے طور پر کی ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم نے لاپتہ افراد کو تلاش کرنے کے لیے مخصوص جگہ پر اور اس کے ارد گرد وسیع پیمانے پر تلاشی کی کارروائی شروع کی ہے۔