Live Updates

پاکستان اور روس کے تعلقات مسلسل بہتری کی جانب گامزن ہیں،شاہ محمود قریشی

افغانستان کے مسئلے پر ہماری قریبی مشاورت رہی، ہماری نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن کے حوالے سے انڈرسٹنڈنگ پیدا ہو رہی ہے،جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ کی شکل دینا، وزیر اعظم عمران خان کا جنوبی پنجاب کی عوام کے ساتھ وعدہ ہے، وزیر خارجہ کا بیان

منگل 18 جنوری 2022 12:41

پاکستان اور روس کے تعلقات مسلسل بہتری کی جانب گامزن ہیں،شاہ محمود قریشی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جنوری2022ء) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان اور روس کے تعلقات مسلسل بہتری کی جانب گامزن ہیں، افغانستان کے مسئلے پر ہماری قریبی مشاورت رہی، ہماری نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن کے حوالے سے انڈرسٹنڈنگ پیدا ہو رہی ہے،جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ کی شکل دینا، وزیر اعظم عمران خان کا جنوبی پنجاب کی عوام کے ساتھ وعدہ ہے،اگر پاکستان پیپلز پارٹی اس حوالے سے سنجیدہ ہے تو ہم مل کر بات چیت کرنے کیلئے تیار ہیں،اس وقت نون لیگ کے اندر جانشینی کی کشمکش پائی جا رہی ہے،کچھ لوگ شہباز شریف اور کچھ مریم نواز شریف کے حامی دکھائی دیتے ہیں ،بعض اراکین چاہتے ہیں کسی نان شریف کو آگے لایا جائے۔

اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ پاکستان ماسکو فارمیٹ کا حصہ رہا ہے، اسلام آباد میں منعقدہ ٹرائیکا پلس کے اجلاس میں روس کے نمائندے شریک ہوئے ۔

(جاری ہے)

شاہ محمود قریشی نے کہاکہ اسلام آباد میں منعقدہ، او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس میں روس کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان ایمبیسڈر ضمیر کابلوف نے شرکت کی ، ہماری نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن کے حوالے سے انڈرسٹنڈنگ پیدا ہو رہی ہے جو ہمارے درمیان اقتصادی و توانائی کے شعبے میں تعاون کے فروغ کے حوالے سے انتہائی اہم قدم ہے۔

مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ حال ہی میں روسی صدر پیوٹن کی جانب سے اسلاموفوبیا کے حوالے سے جو بیان منظر عام پر آیا ہے اس میں وہی موقف اپنایا گیا ہے جو وزیر اعظم عمران خان اور پاکستان کا ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ علاقائی و عالمی سطح پر پاکستان اور روس یکساں سوچ کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ پاکستان کی کاوشوں سے دنیا افغانستان کی صورتحال کی طرف متوجہ ہوئی ہے لیکن ابھی مزید توجہ درکار ہے۔

انہوںنے کہاکہ افغانستان میں سردی میں اضافہ کے باعث صورتحال مزید خراب ہوتی دکھائی دے رہی ہے، پاکستان نے، افغانستان کے مسئلے پر، عالمی سطح پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ سلامتی کونسل کی جانب سے ایک قرارداد بھی سامنے آئی ہے جس میں افغانستان میں انسانی معاونت کی فراہمی کے حوالے سے پابندیوں میں نرمی برتی گئی ہے۔

انہوںنے کہاکہ مجھے امید ہے کہ مزید بہتری کے آثار پیدا ہوں گے۔ انہوںنے کہاکہ جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ کی شکل دینا، وزیر اعظم عمران خان کا جنوبی پنجاب کی عوام کے ساتھ وعدہ ہے۔ انہوںنے کہاکہ جنوبی پنجاب صوبے کا قیام ہمارے منشور کا حصہ ہے جس پر ہم عمل پیرا ہیں، ہم نے رولز آف بزنس میں ترامیم کر کے اختیارات کو منتقل کیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے ملتان اور بہاولپور میں سیکریٹیریٹ قائم کر کے افسران تعینات کر دیے ہیں،تاکہ جنوبی پنجاب کے باسیوں کے مسائل مقامی سطح پر حل ہو سکیں۔

انہوںنے کہاکہ ملتان میں جنوبی پنجاب سیکریٹیریٹ کا نہ صرف سنگ بنیاد رکھا گیا ہے بلکہ وہاں عملی طور پر کام کا آغاز بھی ہو چکا ہے، رواں سال ہم نے جنوبی پنجاب کیلئے الگ سالانہ ترقیاتی پروگرام دیا۔ انہوںنے کہاکہ پہلے ادوار میں جنوبی پنجاب کیلئے فنڈز مختص کیے جاتے لیکن اسی سال کے دوران انہیں دوسرے علاقوں کو منتقل کر دیا جاتا اب ایسا نہیں ہو سکے گا۔

انہوںنے کہاکہ میں نے گزشتہ روز سینٹ کے فلور پر بھی کہا کہ جنوبی پنجاب کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کی کوششوں کو عملی جامہ پہنانے کیلئے دو تہائی اکثریت درکار ہے، اگر پاکستان پیپلز پارٹی اس حوالے سے سنجیدہ ہے تو ہم مل کر بات چیت کرنے کیلئے تیار ہیں۔انہوںنے کہاکہ نون لیگ سے بھی میری یہی گذارش ہو گی کہ جنوبی پنجاب صوبے کے حوالے سے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔

انہوںنے کہاکہ اگر تین بڑی جماعتیں، جنوبی پنجاب کے حوالے سے سنجیدگی کا مظاہرہ کرتی ہیں تو خیبر پختون خواہ اور بلوچستان بہت سی جماعتیں ایسی ہیں جو اس بل کو سپورٹ کرنے کیلئے تیار ہو جائیں گی، اور اس طرح جنوبی پنجاب صوبہ ایک حقیقت کا روپ دھار سکتا ہے ،اس وقت نون لیگ کے اندر جانشینی کی کشمکش پائی جا رہی ہے،ان کے کچھ لوگ شہباز شریف اور کچھ مریم نواز شریف کے حامی دکھائی دیتے ہیں جبکہ بعض اراکین چاہتے ہیں کہ کسی نان شریف کو آگے لایا جائے،یہ تین طرح کی سوچ اس وقت نون لیگ میں کارفرما ہے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات