افغانستان میں زلزلے کے جھٹکے، خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 26 افراد ہلاک

DW ڈی ڈبلیو منگل 18 جنوری 2022 12:40

افغانستان میں زلزلے کے جھٹکے، خواتین اور بچوں سمیت کم از کم  26 افراد ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 18 جنوری 2022ء) افغان حکام کے مطابق پیر کے روز مغربی صوبے بدغیس میں زلزلہ آیا تھا جس کے نتیجے میں ضلع قادیس میں متعدد مکانوں کی چھتیں گر گئیں۔ صوبے کے ترجمان باز محمد سروری نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ زلزلے کے باعث کم از کم چھبیس انسانی جانیں ضائع ہو گئیں۔

خواتین اور بچے ہلاک

ارضیاتی مشاہدے کے امریکی ادارے کے مطابق زلزلے کی شدت پانچ عشاریہ تین تھی۔

سروری کے مطابق ہلاک ہونے والے چھبیس افراد میں پانچ خواتین اور چار بچے بھی شامل ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بدغیس صوبے کے ضلع موقر میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے اور املاک کو بھی نقصان پہنچا ہے تاہم ابھی تک ہلاکتوں کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں۔

(جاری ہے)

افغانستان میں انسانی بحران

افغانستان پہلے ہی انسانی بحران کا شکار ہے۔

گزشتہ برس اگست سے جنگ سے دوچار اس ملک کا کنٹرول طالبان نے سنبھال ہوا ہے۔ اس کے بعد سے مغربی ممالک نے افغانستان کے لیے بیرون ملک موجود مالی اثاثوں تک رسائی اور بین الاقوامی امداد روک رکھی ہے۔

افغان صوبے بدغیس کا علاقہ قادیس خشک سالی سے متاثرہ ترین علاقوں میں سے ایک ہے۔ اس علاقے کو گزشتہ بیس سالوں میں فراہم کی گئی بین الاقوامی امداد سے بھی بہت کم فائدہ پہنچا ہے۔

ہندوکش پہاڑی سلسلے میں قدرتی آفات

افغانستان میں ہندوکش کے پہاڑی سلسلے میں واقع علاقے اکثر زلزلے جیسی قدرتی آفات کا شکار رہتے ہیں۔ سن 2015 میں آنے والے 7.5 شدت کے طاقتور زلزلے نے پورے جنوبی ایشیا کو ہلا کر رکھ دیا تھا، جس میں تقریباﹰ 280 افراد ہلاک ہوگئے تھے اور زیادہ تر اموات پاکستان میں ہوئی تھیں۔

ع آ / ع ا (اے ایف پی، روئٹرز)