سپریم کورٹ ، خورشید شاہ کے اہلخانہ اور دیگر کی ضمانت منسوخی کیلئے نیب کی درخواستوں پر سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی

بدھ 19 جنوری 2022 14:28

سپریم کورٹ ، خورشید شاہ کے  اہلخانہ اور دیگر  کی ضمانت منسوخی کیلئے ..
اسلام آباد۔(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 19 جنوری 2022ء) سپریم کورٹ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ کے  اہلخانہ اور دیگر  کی ضمانت منسوخی کیلئے  نیب کی جانب سے دائر درخواستوں پر سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی ۔عدالت عظمیٰ نے نیب سے  ملزمان کیخلاف الزامات کی  تفصیلات طلب کر لیں ۔ بدھ کو جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ  کے اہلخانہ اور دیگر  کی ضمانت منسوخی کیلئے دائر درخواستوں پر سماعت کی ۔

  دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ سندھ ہائیکورٹ نے ملزمان کو سپریم کورٹ اصولوں کیخلاف ضمانتیں دیں، سندھ ہائیکورٹ نے قرار دیا کہ الزامات پر مزید تحقیقات کی ضرورت ہے، خورشید شاہ نے اثر رسوخ استعمال کرکے پلاٹ کی حیثیت تبدیل کرائی۔

(جاری ہے)

جسٹس عمر عطاء بندیال نے اس موقع پر ریمارکس دئیے کہ مرکزی ملزم خورشید شاہ کو ضمانت پر رہا کر چکے ہیں، نیب نے خورشید شاہ کی زرعی زمین کی مالیت سٹیٹ بنک سے لگوائی،زرعی زمین کی مالیت کا پہلا ثبوت پٹواری کے پاس ہوتا ہے،بظاہر نیب کے شواہد کمزور ہیں،خورشید شاہ جیل کی بجائے ہسپتال میں رہے تو یہ بھی نیب کی مہربانی تھی،رفاعی پلاٹ پر رہائشی تعمیرات کا پتہ بجلی کے بل سے چلے گا۔

جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیے کہ نیب نے حتمی ریفرنس ہی دائر نہیں کیا تو عدالت اور کیا کہتی۔ اس دوران  جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دئیے کہ رفاعی پلاٹ کو رہائش میں تبدیل کرنے پر نثار پٹھان کو ملزم بنایا گیا، جس سوسائٹی نے رفاعی پلاٹ رہائش میں بدلا اسکے ذمہ داران کو ملزم نہیں بنایا گیا،خورشید شاہ نے خود جا کر تو نوعیت تبدیل نہیں کی ہوگی یہ سوسائٹی کا ہی کام ہے۔ دوران سماعت صوبائی وزیر اویس قادر شاہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کیس کے مرکزی ملزم کی ضمانت ہو چکی ہے۔عدالت عظمیٰ نے  نیب سے  ملزمان کیخلاف الزامات کی تفصیلات طلب کر تے ہوئے قرار دیا ہے  کہ عدالت نے مواد دیکھ کر ہی ضمانت منسوخی کیس کا فیصلہ کرنا ہے۔