ْ14جنوری کو سروسز ہسپتال میں ہونے والے واقعہ کے خلاف تحریک التوا کار پنجاب اسمبلی میں جمع

بدھ 19 جنوری 2022 15:02

ْ14جنوری کو سروسز ہسپتال میں ہونے والے واقعہ کے خلاف تحریک التوا کار ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جنوری2022ء) 14جنوری کو سروسز ہسپتال میں ہونے والے واقعہ کے خلاف تحریک التوا کار پنجاب اسمبلی میں جمع کروادی گئی ۔مسلم لیگ (ن) کی رکن عنیزہ فاطمہ کی جانب سے جمع کرائی گئی تحریک التوا کار کے متن میں کہاگیا ہے کہ سروسز ہسپتال لاہور میں 14جنوری کی صبح 5بجکر 52منٹ جوان کو سینے میں درد کے باعث ایمرجنسی میں لایا گیا۔

ڈاکٹروں کی کوتاہی کے باعث متوفی حامد یاسین کی ہلاکت ہونے کے بعد سروسز ہسپتال کی ایمرجنسی میدان جنگ بن گئی ۔ڈاکٹرز اور لواحقین میں خوب لڑائی ہوئی۔ڈاکٹرز کی جانب سے لواحقین کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا بعدازاں لواحقین نے ڈاکٹرز کو ذدوکوب کیا جس پر ڈاکٹرز نے ایمرجنسی میں کام بند کر دیا ،اس دوران ایمرجنسی میں داخل سیریس مریضوں کی حالت غیر ہو گئی ، ایم ایس آفس کو بھی ذبردستی بند کر دیا۔

(جاری ہے)

لواحقین نے ڈاکٹرز کی غفلت سے نوجوان کی ہلاکت پر چھ گھنٹے تک ہسپتال کے باہر جیل روڑ پر متوفی کی لاش رکھ کر احتجاج کیا۔ محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر کے سیکرٹری قاضی جاوید نے دو رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دی ہے ۔انکوائری کمیٹی نے وہ ثبوت بھی حاصل کئے ہیں جس میں دوسری جعلی پرچی 6بجکر 43منٹ پر بنائی گئی جسکے مطابق ڈیتھ سرٹیفکیٹ میں مریض کو ایمرجنسی میں آنے سے پہلے مرا قرار دیا گیا۔مگر سی سی ٹی وی فوٹیج نے ڈاکٹرز کی جعل سازی کا پول کھول دیا ،سی سی ٹی وی فوٹیج میں مریض کے علاج معالجے کا رسپانس ٹائم ایک منٹ سے بھی کم ریکارڈ کیا گیا۔ ایم ایس ڈاکٹر احتشام الحق نے ایمرجنسی بند کرنا زیادتی قراردیا۔