حل طلب مسئلہ کشمیر جنوبی ایشیا میں عدم استحکام کی بنیادی وجہ ہے، شبیر شاہ

کوروناکے پھیلاؤ کے پیش نظر غیر قانونی طورپر نظربند کشمیریوں کو رہا کرنے کا مطالبہ

بدھ 19 جنوری 2022 20:12

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جنوری2022ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظر بند نائب چیئرمین شبیر احمد شاہ نے تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کی ضرورت پر زور دیا ہے جو جنوبی ایشیا ء میںکشیدگی، ہتھیاروں کی دوڑ، سیاسی و معاشی عدم استحکام غربت اور بے روزگاری کی بنیادی وجہ ہے۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق شبیر احمد شاہ نے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے ایک پیغام میں کہا کہ کشمیر کاز کے لیے لاکھوں کشمیریوں نے ا پنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے اور بھارت کشمیریوں کو ان کے پیدائشی حق، حق خودارادیت سے محروم نہیں کر سکتا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر مقبوضہ علاقے اور بھارت کی مختلف جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیری حریت رہنماؤں، نوجوانوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کو لاحق خطرات پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ جیلوں میں صحت بخش غذا اور طبی سہولیات کی عدم فراہمی کی وجہ سے بیشتر قیدی پہلے ہی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہیں۔ میرواعظ عمر فاروق اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے انتظامیہ کی طرف سے کشمیر پریس کلب کو بند کرنے کی مذمت کی۔پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے جموں کے علاقے آر ایس پورہ میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی کی زیر قیادت بی جے پی کی بھارتی حکومت جموں و کشمیر کے وجودکیلئے خطرہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت نے پورے مقبوضہ کشمیر کو ایک لیبارٹری میں تبدیل کر دیا ہے جہاں روزانہ کی بنیاد پر تجربات کیے جارہے ہیں۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماء مولوی بشیر احمد عرفانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں 21جنوری1990کو سرینگر کے علاقے گائو کدل میں پرامن مظاہرین پر بھارتی فوجیوں کی فائرنگ سے شہید ہونیوالے 50سے زائد بے گناہ کشمیریوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے ۔

ادھر بھارتی ریاست پنجاب کے شہر موہالی میں ہندو انتہا پسند تنظیموں کے غنڈوںکے وحشیانہ تشددسے تین کشمیری طلبا زخمی ہو گئے ۔ لندن میں قائم ایک قانونی فرم نے جموں وکشمیر کے متنازعہ علاقے میں جنگی جرائم پر بھارتی آرمی چیف جنرل منوج مکندنروانے اوروزیر داخلہ امت شاہ کی گرفتاری کیلئے برطانوی پولیس کو درخواست دی ہے ۔ قانونی فرم’’ سٹوک وائٹ ‘‘نے کہا ہے کہ میٹروپولیٹن پولیس کے وار کرائمز یونٹ کے پاس انتہائی ٹھوس شواہد جمع کرائے گئے ہیں جس میں جنرل منوج مکند نروانے اور وزیر داخلہ امیت شاہ کی سربراہی میں بھارتی فوجیوںکی طرف سے انسانی حقوق کے کارکنوں، صحافیوں اور شہریوں پر ظلم و تشدد،انکے اغوا اور قتل کے شواہد کو دستاویزی شکل دی گئی ہے ۔