کورکمانڈر حملہ کیس میں گرفتار جند اللہ رکن سے تفتیش کیلئے جے آئی ٹی تشکیل

محکمہ داخلہ سندھ نے آٹھ رکنی جوائنٹ انیٹروگیشن و انویسٹی گیشن ٹیم کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا

جمعرات 20 جنوری 2022 13:15

کورکمانڈر حملہ کیس میں گرفتار جند اللہ رکن سے تفتیش کیلئے جے آئی ٹی ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جنوری2022ء) کور کمانڈر کراچی پر حملے کے مقدمے میں پولیس کے کانٹر ٹیرر ازم ڈپارٹمنٹ کے ہاتھوں لائنز ایریا سے گرفتار جند اللہ کے کارکن سید کاشف علی سے مشترکہ تفتیش اور تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔محکمہ داخلہ سندھ نے آٹھ رکنی جوائنٹ انیٹروگیشن و انویسٹی گیشن ٹیم کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

حکومت سندھ کے محکمہ داخلہ کی تشکیل کردہ جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی کے دو شعبوں، ملٹری انٹیلی جنس، انٹیلی جنس بیورو، پاکستان رینجرز، اسپیشل برانچ، کراچی پولیس اور کائونٹر ٹیرر ازم ڈپارٹمنٹ(سی ٹی ڈی)کے افسر بھی شامل ہونگے۔نوٹیفکیشن کے مطابق ضرورت پڑنے پر جے آئی ٹی کسی بھی اور ادارے یا شعبے سے معاونت لے سکے گی۔

(جاری ہے)

جے آئی ٹی 30 دن میں ملزم سید کاشف علی شاہ سے تفتیش یا تحقیقات مکمل کرے گے۔

تفتیش یا تحقیقات مکمل ہونے کے ایک ہفتے بعد مشترکہ رپورٹ پیش کی جائے گی۔ جند اللہ کے رکن سید کاشف علی شاہ کو گزشتہ ہفتے سی ٹی ڈی کے انچارج راجہ عمر خطاب کی ٹیم نے گرفتار کیا تھا۔ سی ٹی ڈی سندھ کی ریڈ بک میں شامل ملزم سید کاشف کو مارنے یا گرفتاری پر محکمہ داخلہ سندھ نے 5 لاکھ روپے انعام مقرر تھا۔ تفتیشی افسر راجہ عمر خطاب کے مطابق ملزم کاشف علی کراچی کے علاقے کلفٹن میں سال 2004 میں اس وقت کے کور کمانڈر کراچی کے کانوائے پر حملہ کرنے میں ملوث تھا۔ جو مفرور تھا اور مختلف شہروں میں روپوشی کاٹتا رہا۔