بھارتی صدر اور وزیر اعظم کے نام خط میں مسلم خواتین کیخلاف جرائم پر اپنی خاموشی توڑنے کا مطالبہ

جمعرات 20 جنوری 2022 15:58

بھارتی صدر اور وزیر اعظم کے نام خط میں مسلم خواتین کیخلاف جرائم پر اپنی ..
نئی دلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جنوری2022ء) بھارت میں ممتاز تعلیمی اداروں کے فارغ التحصیل طلباء نے صدر رام ناتھ کویند،وزیر اعظم نریندر مودی اور ارکان پارلیمنٹ کے نام ایک خط میں ان کی توجہ ملک بھر میں مسلم خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے جرائم کے واقعات پر مبذول کراتے ہوئے ، ان واقعات کی مذمت کرنے اورتمام خواتین کے حقوق اور عزت و آبرو کے تحفظ کیلئے اقدامات کرنے پر زوردیاگیا ہے ۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی صدر ، وزیر اعظم اور اراکین پارلیمنٹ کے نام یہ خط انسٹی ٹیوٹ آف رورل منیجمنٹ، آنند، لیڈی شری رام کالج (انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی)بمبئی ، نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ڈیزائن ، XLRIاور مرانڈا ہائوس کے فارغ التحصیل طالب علموں نے سلی ڈیلز اور بلی بائی ایپس کے ذریعے مسلم خواتین کو نیلامی کیلئے پیش کرنے کے حالیہ واقعات کے پس منظر میں لکھا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

سلی ڈیلز اور بلی بائے کے شرمناک واقعات سے بھارتی معاشرے میں خواتین کے خلاف فرقہ وارانہ نفرت اور تعصب کی سنگینی ظاہر ہوتی ہے۔ سابقہ طلبہ کا کہناتھا کہ وزیر اعظم مودی اور ان کی حکومت کی طرف سے ان واقعات کی مذمت نہ کرنا تشویشناک امر ہے ۔ خط کے مطابق ان واقعات سے ظاہرہوتا ہے کہ بھارت میں اپنی آواز بلند کرنے کی جرات کرنے والی خواتین نشانہ بنایا جاتا ہے اوربھارت میں مختلف جگہوں پر خواتین کو ڈرانے، دھمکانے اور ہراساں کرنے کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

خط میں زور دیا گیا ہے کہ بھارت میں خواتین آن لائن اور آف لائن دونوں طرح سے بالکل بھی محفوظ نہیں ہیں، خواتین پر جسمانی اور جنسی تشدد ، انکے حقوق اور عزت و وقار کی آن لائن خلاف ورزیاں بھارتی سیاسی لیڈروں کیلئے اب باعث تشویش نہیں ہیں۔بھارت میں اقلیتوں سے تعلق رکھنے والی خواتین خصوصا دلت خواتین کے اظہار رائے آزادی اور متعدد سرگرمیوں میں شرکت پر پابندیاں عائد کی جارہی ہیں۔

خط میںبھارتی لیڈروں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ خواتین کے تحفظ کے معاملے پر اپنی خاموشی اور بے حسی ختم کریں ۔خاموشی کے اس ماحول میں نہ صرف ان جرائم کے مرتکب افراد اکثر وبیشتر سزا سے بچ جاتے ہیں بلکہ وہ بھارت میں بڑھتی ہوئی نفرت اورفرقہ واریت کی وجہ سے ان کی حوصلہ افزائی ہو رہی ہے ۔ کھلے خط میں خواتین کے خلاف جرائم میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی اوردیگراقدامات پر زوردیاگیا ہے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات نہ پیش آئیں ۔ خط میں اعلیٰ حکومتی سطح پر ان واقعات کی مذمت کا بھی مطالبہ کیاگیا ہے ۔