Live Updates

جنوری کو وزیر اعلی ہاؤس کی جانب مارچ ظالم حکمرانوں کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا،مصطفی کمال

کراچی والے اپنے غضب شدہ جائز حقوق کے لئے کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں اور کسی قسم کی قربانی دینے سے دریغ نہیں کریں گے،چیئرمین پی ایس پی

جمعرات 20 جنوری 2022 18:49

جنوری کو وزیر اعلی ہاؤس کی جانب مارچ ظالم حکمرانوں کے تابوت میں آخری ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جنوری2022ء) پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا کہ پی ایس پی کا 30 جنوری کو وزیر اعلی ہاؤس کی جانب مارچ ظالم حکمرانوں کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا،30 جنوری کا سورج پیپلز پارٹی کے ظالم اور متعصب حکمرانوں پر واضح کردے گا کہ اہلیان کراچی پاکستان کی معاشی شہ رگ کو موئن جودڑو بنانے کی ہر سازش کو ناکام کردیں گے، پیپلزپارٹی کراچی کو لاڑکانہ اور تھر بنانے اور سمجھنے سے باز آجائے۔

کراچی والے اپنے غضب شدہ جائز حقوق کے لئے کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں اور کسی قسم کی قربانی دینے سے دریغ نہیں کریں گے۔ یہ مارچ اہلیان کراچی کی نسلوں کے بہترین مستقبل کے لیے ہے، نئے بلدیاتی ترمیمی قانون کے زریعے پیپلز پارٹی پاکستان کی معاشی شہ رگ کی سانسیں روکنا چاہتی ہے۔

(جاری ہے)

پیپلزپارٹی کراچی کو معاشی اور معاشرتی طور پر مفلوج کرنا چاہتی ہے۔

پی ایس پی کے ہوتے پیپلز پارٹی پاکستان کو نقصان نہیں پہنچا سکتی۔ ہم پہلے بھی وقت کے فرعون کے آگے ڈٹ گئے تھے، آج بھی پیپلزپارٹی کی فرعونیت کے سامنے ڈٹے ہوئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یپلزپارٹی کے سیاہ بلدیاتی ترمیمی قانون کے خلاف 30 جنوری 2022 بروز اتوار وزیر اعلی ہاس کی جانب مارچ کے سلسلے میں ڈسٹرکٹ ملیر کے ورکرز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر صدر پی ایس پی انیس قائم خانی سمیت دیگر عہدیداران بھی موجود تھے۔ مصطفی کمال نے مزید کہا کہ تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کے 53 سے زائد اراکین صوبائی اسمبلی بلدیاتی ترمیمی ایکٹ کی کاپیاں پھاڑنے کے بجائے اسمبلی ہی میں دھرنا دے کر بیٹھ جاتے اور وہاں سے نہیں اٹھتے تو پیپلز پارٹی کی مجال نہیں تھی کہ یہ سیاہ قانون پاس کرتے۔ وفاق میں دونوں سیاسی جماعتوں نے کراچی کی متنازع مردم شماری تسلیم کرکہ اور کوٹہ سسٹم کو تاحیات لاگو کرکہ کراچی کی پیٹھ میں زہر میں ڈوبا خنجر گھونپ دیا،مصطفی کمال نے مزید کہا کہ تیرہ سال سے پانی کا ایک نیا قطرہ تو درکنار، پیپلزپارٹی آتے ہوئے پانی کی لائنز پر ہائیڈرنٹس بنا کر کراچی والوں کو بیچتی ہے۔

ستر لاکھ کم گننے پر کوئی بولنے والا نہیں، کوٹہ سسٹم پیپلزپارٹی کے بڑے نافذ کرگئے تھے، لیکن انکی اولادیں شہری سندھ کے لیے مختص 40 فیصد کوٹہ بھی شہریوں کو نہیں دے رہے، دوسرے اضلاع سے پیپلز پارٹی اپنے ورکرز کے جعلی ڈومیسائل بنا کر شہری سندھ کے کوٹے پر بھرتی کر رہی ہے، انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے 10242 ارب خرچ کردیے سندھ انسانوں کے رہنے کے لائق نہیں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات