سندھ ہائی کورٹ ، منی بجٹ میں ایکسپورٹ پروسسنگ زون اور کمپنیوں پر نئے ٹیکس کے نفاذ کیخلاف درخواست پر وزارت خزانہ اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری

ایکسپورٹ پروسیسنگ زونز میں سیلز ٹیکس عائد نہیں کیا جاسکتا، منی بجٹ میں سیلز ٹیکس عائد کردیا گیا، ٹیکس کا تنازعہ کھڑے ہونے کے باعث کنٹینرز پراسیسنگ زون میں داخل نہیں ہو پارہے۔ صورتحال سے ملکی معیشت متاثر ہوگی اور برآمدات کو نقصان ہوگادرخواست گزار

جمعہ 21 جنوری 2022 15:09

سندھ ہائی کورٹ ، منی بجٹ میں ایکسپورٹ پروسسنگ زون اور کمپنیوں پر نئے ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جنوری2022ء) سندھ ہائی کورٹ نے منی بجٹ میں ایکسپورٹ پروسسنگ زون اور کمپنیوں پر نئے ٹیکس کے نفاذ کیخلاف درخواست پر وزارت خزانہ اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے رقم ناظر پاس جمع ہونے کی صورت میں کنٹینرز ریلیز کرنے کی ہدایت کردی۔ جمعہ کو سندھ ہائیکورٹ میں منی بجٹ میں ایکسپورٹ پروسسنگ زون اور کمپنیوں پر نئے ٹیکس کے نفاذ کیخلاف 90 سے زائد کمپنیوں نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواستوں پر سماعت ہوئی۔

درخواستگزاروں کے وکلا نے موقف دیا کہ ایکسپورٹ پروسیسنگ زونز میں سیلز ٹیکس عائد نہیں کیا جاسکتا۔ منی بجٹ میں پروسیسنگ زون پر بھی سیلز ٹیکس عائد کردیا گیا۔ ٹیکس کا تنازعہ کھڑے ہونے کے باعث کنٹینرز پراسیسنگ زون میں داخل نہیں ہو پارہے۔

(جاری ہے)

صورتحال سے ملکی معیشت متاثر ہوگی اور برآمدات کو نقصان ہوگا۔ استدعا ہے پراسیسنگ زونز پر ٹیکس کے نفاذ کو کالعدم قرار دیا جائے۔

عدالت نے کنٹینرز ریلیز کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت کی کمپنیوں کو ٹیکس کے مساوی رقم ناظر سندھ ہائیکورٹ کے پاس رقم جمع کرانے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے ہدایت کی رقم ناظر سندھ ہائیکورٹ پاس جمع ہونے کی صورت میں کنٹینرز ریلیز کیئے جائیں۔ عدالت نے وزارت خزانہ اور دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے فریقین کو 27 جنوری کو جواب جمع کرانے کا حکم دیدیا۔