وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس

افغانستان کو مخصوص مصنوعات کی برآمد، کامیاب پاکستان پروگرام کی مانیٹرنگ کیلئے تھرڈ پارٹی خدمات لینے کی منظوری کمیٹی نے افغانستان کو مخصوص مصنوعات کی برآمد کی اجازت دیدی جبکہ کابل سے چلغوزے کی درآمد پر عائد 45 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ

جمعہ 21 جنوری 2022 23:14

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جنوری2022ء) اقتصادی رابطہ کمیٹی نے افغانستان کو مخصوص مصنوعات کی برآمد کی اجازت دیدی جبکہ کابل سے چلغوزے کی درآمد پر عائد 45 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا ۔ اجلاس میں وفاقی وزرائ ، مشیروں، معاونین اور دیگر اعلی حکام نے شرکت کی ۔

اجلاس میں افغانستان کو مخصوص مصنوعات کی برآمد کی اجازت دی گئی ۔ افغانستان سے چلغوزے کی درآمد پر عائد 45 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ ای سی سی نے کامیاب پاکستان پروگرام کی مانیٹرنگ کیلئے تھرڈ پارٹی خدمات لینے کی منظوری بھی دی ۔ داسو ہائیڈرو منصوبے پر ہلاک ہونے والے چینی شہریوں کی فیملیز کیلئے معاوضے کی بھی منظوری دی گئی ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا لواحقین کو سرکاری طور پر 11.6 ملین ڈالر بطور خیرسگالی معاوضہ ادا کیا جائیگا۔ ربی سیزن کیلئے یوریا کی ضروریات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ ایس این جی پی ایل سے وابستہ فاطمہ فرٹیلائزر اور ایگری ٹیک کو مارچ تک گیس کی فراہمی کی منظوری دی گئی ۔ اس عرصے کے دوران پلانٹس کو 839 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو پر گیس ملے گی۔ ای سی سی نے 5 جی سپیکٹرم کیلئے مشاورتی کمیٹی قائم کرنے کی بھی منظوری دیدی۔

ای سی سی نے پاکستان موبائل کمیونیکیشن لمیٹڈ کے سیلولر لائسنس کی رینیوئل کی بھی منظوری دی ۔ نئی مردم و خانہ شماری کیلئے 5 ارب روپے کی گرانٹ ، ایف بی آر کیلئے 4 ارب روپے کے فنڈز، اسلام آباد انتظامیہ کے منضوبوں کیلئے 7.85 کروڑ کی منظوری دی گئی ۔ اجلاس میں ایف سی بلوچستان کے ہیلی کاپٹر کی مرمت کیلئے 6 کروڑ ، ایف سی ہیڈکوارٹرز نارتھ کے ہیلی کاپٹر کے پرزہ جات کیلئے 30 لاکھ کی منظوری دی گئی ،