یوریا کھادکی قلت،بجلی اورپٹرول قیمتوں میں ناروااضافہ کیخلاف جماعت اسلامی کاکسانوں کے ہمراہ25 جنوری کو دھرنادینے کا اعلان

ہفتہ 22 جنوری 2022 16:28

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2022ء) یوریا کھادکی قلت،بجلی اورپٹرول قیمتوں میں ناروااضافہ کے خلاف جماعت اسلامی نے ہزاروں کسانوں کے ہمراہ25 جنوری کو ڈپٹی کمشنر آفس فیصل آباد کے سامنے دھرنادینے کا اعلان کردیا۔تفصیلات کے مطابق کسان بورڈ کے ضلعی صدر علی احمدگورایہ کا کہنا ہے کہ موجودہ حکمرانوں نے ایک سازش کے تحت پاکستان کے کسانوں کو مفلوک الحال طبقے میں تبدیل کرکے رکھ دیا ہے۔

حکمرانوں کی اقربا پروری کے سبب اس وقت پنجاب میں کھاد کا شدید ترین بحران پیدا ہو چکا ہے۔یوریا کھاد کی قیمت 1700 بڑھ کر 3500سے زائدہوچکی ہے۔ چینی آٹا گندم کے بعد اب کھاد کی افغانستان اسمگلنگ پر چشم پوشی اختیار کرنا مجرمانہ غفلت ہے۔حکومت نے اپنے چند منظور نظر افراد کو نوازنے کی پالیسی اپنا رکھی ہے۔

(جاری ہے)

کسان سارا سارا دن کھاد کیلئے لمبی لمبی قطاروں میں کھڑے نظر آتے ہیں۔

اگر اس بحران کا تدارک نہ کیا گیا اور اس کیلئے کوئی فوری حل نہ نکالا گیا تورواں سال گندم کا بحران شدت اختیار کر لے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی ناعاقبت اندیشی اور اقربا پروری کے سبب آٹا جو پہلے ہی 75 روپیہ فی کلو گرام بک رہا ہے اس کی قیمت 100 روپیہ سے بھی تجاوز کرجائے گی۔ کسان جو ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کرتا ہے لیکن حکمران اسی کی ہی ہڈی کو توڑنے کے درپے نظر آ رہے ہیں۔

اگر ملک قحط سالی کا شکار ہوا تو اس میں حکمرانوں کی ناعاقبت اندیشی ہی نہیں بلکہ بد نیتی کا بھی عمل دخل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ڈی اے پی غریب کسان کی پہنچ سے دور ہو چکی ہے، یوریا کھاد بھی مارکیٹ سے غائب ہے۔۔بیج اور کرم کش دواں کی قیمتیں پہلے ہی آسمان سے باتیں کر رہی تھیں۔شوگر ملز مالکان کی جانب سے کسانوں کا استحصال ہو رہا ہے مگر انتظامیہ اورصوبائی حکومت آنکھیں بند کررکھی ہیں۔حکمرانوں کی ساری کارکردگی اخباری بیانات تک محدود ہو چکی ہے ۔جماعت اسلامی اپنے کسان بھائیوں کو اس کڑے وقت میں تنہا نہیں چھوڑے گی۔ ملک کے قریہ قریہ کوچہ کوچہ اپنے کسان بھائیوں کے حقوق کی جنگ لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔